وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی طرف سے امریکا پر الزام عائد کرنے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایک عالمی طاقت ہے جس سے گزشتہ 75 سال سے ہمارے تعلقات رہے ہیں جن میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے مگر اس شخص نے ان کی دہلیز پر جاکر الزام عائد کیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایوان کو اس بات پر نوٹس لینا چاہیے کہ ایک شخص آٹھ ماہ سے گلیوں، بازاروں میں بیرونی سازش کے الزامات لگاتا رہا ہے اور کل ان الزامات کو لپیٹ لیا ہے تو اس شخص کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ باہر کے ممالک سے ملنے والی قیمتی گھڑیاں نکال کر ان کی جگہ اسی طرح کی نقلی گھڑیاں رکھی گئیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ مخلوط حکومت نے گزشتہ 6 ماہ میں کسی سیاستدان یا سیاسی کارکن کو اپنے بغض کا نشانہ نہیں بنایا نہ ہی قومی احتساب بیورو (نیب) نے کسی پر مقدمہ بنایا اور نہ ہی کسی پر میری طرح آرٹیکل 6 لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں، شہباز شریف اور حمزہ شہباز ایک ہی جیل میں قید تھے جبکہ آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ قید تھیں، نواز شریف قید تھے تو ان کی بیٹی بھی قید تھیں، لہٰذا اس نے ہمارے معاشرے میں رشتوں کی پہچان بھلا دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں ایسے حادثات بھی ہوئے ہیں کہ اس شخص کو ساڑھے تین سال تک اقتدار ملا تو ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا کر کہتا تھا کہ میرے سارے مخالفین کو اندر کرو۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جو شخص بیٹی اور بہن کے رشتے کا احترام نہ کرے، اپنی والدہ کے نام پر بنائے گئے ہسپتال کے پیسے اپنی سیاست پر استعمال کرے، وہ آج وہ کہتا ہے کہ بیرونی سازش، امپورٹڈ حکومت، سائفر، حقیقی آزادی کو بھول جاؤ۔
انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ 6 ماہ سے کوشش کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات ٹھیک ہو جائیں اور عمران خان جو کھنڈرات چھوڑ گئے ہیں ان پر نئی عمارت تعمیر کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ 3 کروڑ سے زائد پاکستانی سوال کر رہے ہیں کہ ہمارے سروں پر چھتیں نہیں، سردیاں آرہی ہیں اور کھانے کے لیے بھی کچھ نہیں، اس صورتحال میں تمام لوگ وہاں پہنچے ہیں مگر عمران خان سیلاب متاثرین کے پاس نہیں گئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی کابینہ کا یہ حال تھا کہ ایک لفافہ لہرایا گیا کہ منظور کر لیں اور جب پوچھا گیا کہ اس میں کہا ہے تو کہا گیا کہ بس اس کو منظور کرلیں اور وہ 19 کروڑ ڈالر اس لائبلٹی اکاؤنٹ میں چلے گئے جو سندھ حکومت کو سپریم کورٹ کے حکم پر زمینوں کے لیے ادا کیے گئے تھے۔
عمران خان کی طرف سے امریکا پر الزام عائد کرنے پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا ایک عالمی طاقت ہے جس سے گزشتہ 75 سال سے ہمارے تعلقات رہے ہیں جن میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے مگر اس شخص نے ان کی دہلیز پر جاکر الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ان کی اپنی حکومت ہے پھر بھی اس کی مرضی کے مطابق ایف آئی آر درج نہیں ہوتی تو اس کا گلہ بھی مخلوط حکومت کے ساتھ ہے، آج تک کسی ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور جس شخص نے حملہ آور کو پکڑا وہ خاندان کے ساتھ پنجاب حکومت کا مہمان ہے جس سے کوئی نہیں مل سکتا کیونکہ ساری سیاست جھوٹ پر مبنی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایوان کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے کہ ایک شخص آٹھ ماہ سے گلیوں، بازاروں میں بیرونی سازش کے الزامات لگاتا رہا ہے اور کل ان الزامات کو لپیٹ لیا ہے تو اس شخص کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے تاحال نواز شریف سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔