وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھے علم ہے ماضی میں کچھ ترک کمپنیوں کے لیے پاکستان میں مشکلات رہی ہیں، یقین دلاتا ہوں ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ استنبول میں پاکستان ترکیہ بزنس کونسل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بزنس کونسل میٹنگ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا، دونوں ممالک کے درمیان تجارت، دفاعی پیدا وار اور مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط کرنے پر پیشرفت ہوئی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان میں شمسی توانائی سے 10 ہزار میگا واٹ کا منصوبہ لے کر آ رہے ہیں، پاکستان میں شمسی توانائی کے منصوبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں، پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترک سرمایہ کاروں کے مسائل کا ازالہ کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، تجارتی حجم میں اضافہ کرنے کے لیے ترکیہ کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے، تین سالوں میں ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو پانچ بلین ڈالرز تک بڑھائیں گے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا ہے کہ ترکیہ بھی پاکستان کی طرح دہشت گردی کا نشانہ رہا ہے، دنیا جانتی ہے کہ ترکیہ اور پاکستان برادر ممالک ہیں، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے معاشرے کے ہر طبقے نے قربانیاں دیں، دہشت گرد انسانیت کے درجے سے گرے ہوئے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد پر ترکیہ کے صدر اور عوام کے بھی شکر گزار ہیں، سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔