سوشل میڈیا پر متنازع بیانات دینے کے الزام میں دوبارہ گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ایف آئی اے حکام کی جانب سے اعظم سواتی کو ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے روبرو پیش کیا گیا، ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے اعظم سواتی کیس کی سماعت کی اور سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے دو روز جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے حکام کے حوالے کردیا۔
اعظم سواتی کی پیشی کے موقع پر سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، بابر اعوان، شہزاد وسیم اور عمران اسماعیل بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، بابر اعوان اور فیصل چوہدری نے اعظم خان سواتی کی وکالت کی۔
سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ کچھ متنازع ٹوئٹس ہیں جن کی وجہ سے اعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا،اعظم سواتی مان رہے ہیں کہ انہوں نے ٹوئٹ کی، ٹوئٹر اکاؤنٹ ریکور کرنا ہے، موبائل اور سامان ریکور کرنا ہے۔
اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے میرے مؤکل کی جان کو خطرہ ہے، یہ عدالت میں حفاظت کا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کی جانب سے اعظم سواتی کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ رات گئے متنازع ٹوئٹ کرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو چک شہزاد کے فارم ہاؤس سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے، پی ٹی آئی سینیٹر نے پاک فوج کے اعلیٰ افسران کوسوشل میڈیا پر گالیاں دی تھیں۔