بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب خود کش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق جب کہ متعدد اہلکار اور شہری زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) پولیس کوئٹہ اظفر مہسر نے جائے وقوع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 24 افراد زخمی ہوئے جن میں 20 پولیس اہلکار اور 4 شہری شامل ہیں۔
ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس نے بتایا کہ دھماکہ خودکش تھا جس میں 25 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا، انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے جا رہے تھے۔
ڈی آئی جی اظفر مہسر کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد شہر میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں مجموعی طور پر 3 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، پولیس ٹرک، ایک سوزوکی مہران اور ایک ٹویوٹا کرولا کار متاثر ہوئیں، انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، آج ہونے والا دھماکا عسکریت پسند گروپ کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے اور ملک بھر میں حملے کرنے کی دھمکیوں کے سامنے آنے کے ایک روز بعد کیا گیا ہے۔