سپریم کورٹ کے حکم پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سینیئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی۔سپریم کورٹ نے سینیئر صحافی ارشد شریف قتل کیس کا ازخود نوٹس لیا تھا اور چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے ارشد شریف کی میڈیکل رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے آج رات تک قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں سرکاری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ارشد شریف قتل کیس میں وقار احمد، خرم احمد اور طارق وصی کو نامزد کیا گیاہے۔
خیال رہے کہ 23 اکتوبر کو نیروبی مگاڈی ہائی وے پر شناخت میں غلطی پر پولیس نے ارشد شریف کو سر پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا تاہم ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں جس میں کینیا پولیس کے مؤقف میں تضاد پایا گیا ہے۔