بلدیہ عظمیٰ کراچی میں نیا ایڈمنسٹریٹر آج تعینات ہونے کا امکان ہے جس کے لیے نام بھی فائنل کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایڈ منسٹریٹر کراچی کے لیے گریڈ 20 کے افسر ڈاکٹر سیف الرحمان کا نام فائنل کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت ایم کیو ایم کے نامزد کردہ سیاسی یا سرکاری ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کی منظوری دے گی۔ڈاکٹر سیف الرحمان کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس سے ہے اور وہ اس وقت گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ہیں۔
ڈاکٹر سیف الرحمان بلدیہ عظمیٰ کراچی میں میٹروپولیٹن کمشنر رہ چکے ہیں، اس کے علاوہ ڈاکٹر سیف الرحمان ضلع وسطی، شرقی کے ڈپٹی کمشنر سمیت بلدیہ وسطی کے ایڈمنسٹریٹر رہ چکے ہیں۔
ڈاکٹر سیف کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اور بلوچستان میں کمشنر ژوب بھی تعینات رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبے پر ایک ضلعی میونسپل ایڈمنسٹریٹر کو بھی آج تبدیل کیے جانے کا امکان ہے، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ایسٹ میں ایم کیو ایم کا نامزد کردہ افسر ایڈمنسٹریٹر مقرر ہو گا۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کو نئے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی پر شدید تحفظات ہیں، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم چاہ رہی ہے کہ پی پی جو لوٹ رہی ہے اس میں سے کچھ انہیں بھی مل جائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے سیاسی ایڈمنسٹریٹر کو فوری طور پر برطرف کیا جائے، ایک پارٹی کا ایڈمنسٹریٹر ہٹاکر دوسری پارٹی کا سیاسی ایڈمنسٹریٹر لگایا جا رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن روکنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، 2009 سے 2015 تک بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے، ایم کیو ایم اس وقت پیپلزپارٹی کی اتحادی تھی۔امیر جماعت اسلامی کراچی نے مطالبہ کیا کہ الیکشن ڈے پر فوج اور رینجرز کو ہر پولنگ اسٹیشن پر تعینات کیا جائے کیونکہ اس وقت پیپلز پارٹی بد ترین فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔