ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عطاء ربانی کی عدالت میں زیر سماعت عثمان مرزا وغیرہ کے خلاف تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدد اقع بلیک میلنگ کیس میں متاثرہ لڑکا اور لڑکی عدالت پیش، ملزمان کو پہچاننے سے ہی انکار

اسلام آباد(سی این پی)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عطاء ربانی کی عدالت میں زیر سماعت عثمان مرزا وغیرہ کے خلاف تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدد اقع بلیک میلنگ کیس میں متاثرہ لڑکا اور لڑکی عدالت پیش، ملزمان کو پہچاننے سے ہی انکار کر دیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران ملزمان کو عدالت پیش کیاگیا اور عدالت نے ملزمان کی حاضری لگانے کے بعد انہیں بخشی خانہ منتقل کردیاگیا، دوران سماعت تفتیشی افسر انسپکٹر شفقت عدالت پیش ہوا،مدعی وکیل حسن شورش نےمتاثرہ لڑکہ اور لڑکا کو عدالت پیش کرنے کیلئے وقت مانگا جس پر عدالت نے سماعت میں وفقہ کردیا جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پر متاثرین سندس اور اسد وکیل کے ہمراہ عدالت پیش ہوگئےاور متاثرہ لڑکی کے بیان پر جرح شروع کی گئی، جس کے دوران 16جولائی کو جیل میں ملزمان کہ شناخت سے متعلق متاثرہ لڑکی نے کہاکہ میں نے کوئی دستخط نہیں کیے، وکیل شیر افضل نے کہاکہ کیا آج ہماری جرح ہوگی، آج یہ محترمہ کہہ رہی ہیں کہ انہوں نے کچھ نہیں کیا، عدالت کے جج نے کہاکہ اگر آپ نےتاریخ لینی ہے تو لے لو جس پر وکیل نے کہاکہ نہیں آج ہم جرح کریں گے،اس موقع پرمتاثرہ لڑکی کی جانب سے عدالت میں اشٹام پیپر دیدیا گیااور بیان دیا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا ہے،میں نے بیان حلفی کسی کے دباو میں آکر نہیں دیا،میں نے کسی بھی ملزم کو نہ شناخت کیا اور نہ ہی کسی پیپر پر دستخط کیے،پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر میرے سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے،میں کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی اور نہ کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہوں،ملک جاوید اقبال وینس نے کہاکہ ضرورت تو نہیں ہے اب جرح کرنے کی،ظفر وڑائچ ایڈووکیٹ نے بھی کہاکہ میری طرف سے نل کر دیں میں جرح نہیں کرونگا، عدالت نے ملک جاوید اقبال ایڈووکیٹ سے کہاکہ اب کیس کو کسی سائیڈ پر لگانا ہے آپ جرح تو کریں،آصف بٹ ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں جرح کرونگا، متاثرہ لڑکی نے کہاکہ میں نے کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی، ملزم ریحان سمیت دیگر ملزمان کو مجھے تھانہ میں دکھایا گیا تھا،ریحان سمیت کسی بھی ملزم زیادتی کی کوشش نہیں کی،میں ریحان کو نہیں جانتی اور نہ ہی وہ ویڈیو بنا رہا تھا،استدعا ہے کہ اسکے بعد سر میں پیش نہیں ہونا چاہتی،جج نے کہاکہ آپ کو پیش تو ہونا پڑے گا،عدالت نے سماعت18 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔