ملک بھر میں بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا 147 واں یومِ پیدائش عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق آج کے دن کا آغاز ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوگا، ملک بھر کی اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرایا جائے گا۔بانیِ پاکستان کے نظریات خصوصاً قانون کی حکمرانی، آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی بالادستی کے نظریے کو فروغ دینے کے لیے خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔ملک بھر کے سرکاری و نجی محکمے قائد اعظم کے پیغامات اور نظریےکو اجاگر کرنے کے لیے سیمینارز، کانفرنسز، مقابلے اور مباحثوں سمیت مختلف تقاریب کا اہتمام کریں گے۔
کراچی میں بابائے قوم کے مزار پر تعینات گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔تقریب میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے کیڈٹس نے مزارِ قائد کی سکیورٹی کی ذمے داریاں سنبھالیں، تقریب کے مہمانِ خصوصی میجر جنرل عمر عزیز تھے جنھوں نے گارڈز کا معائنہ کیا۔اعزازی گارڈز نے مہمان خصوصی میجر جنرل عمر عزیز کو جنرل سلام پیش کیا اور مہمانوں کی کتاب پر تاثرات بھی قلمبند کیے۔تقریب میں پاک فضائیہ کےکیڈٹس گارڈز کے فرائض پاکستان آرمی کے کیڈٹس کےحوالے کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے حصول کی خاطر قائدِ اعظم کی جدوجہد کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لیے آج کے دن کی مناسبت سے خصوصی پیغامات جاری کیے گئے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے مطالبہ کیا کہ وہ قائد اعظم کی زندگی سے رہنمائی حاصل کریں اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے اصولوں پر عمل پیرا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قائداعظم کی جدوجہد اس تصور کے خلاف تھی کہ اکثریت عددی برتری کی بنیاد پر اقلیتوں کے حقوق غصب کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ قائد اعظم نے مسلمانوں کے منفرد طرز زندگی کی بحالی اور قوم کی علیحدہ سماجی، اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی شناخت کے لیے جدوجہد کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے نشاندہی کی کہ بڑھتے ہوئے مذہبی تعصب اور انتہا پسند ہندوتوا کی سوچ کے باعث بھارت بطور ریاست اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام رہا ہے، اس صورتحال نے دو قومی نظریہ کے حوالے سے قائد کے مؤقف کو درست ثابت کر دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے اور قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے، اُن کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اندرونی انتشار کو ختم کرنا ہوگا اور پاکستان کی ترقی کے لیے انتھک محنت کرنا ہوگی۔
اس موقع پر سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے کہا کہ بانیِ پاکستان ایک حقیقی جمہوریت پسند اور روشن خیال رہنما تھے جنہوں نے انسانی اور مذہبی آزادی کی وکالت کی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کو ایک جمہوری اور فلاحی ریاست بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی قائداعظم کے قائم کردہ ملک میں آزادیِ اظہار اور سیاسی و مذہبی آزادی کا دفاع کرتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا دیا ہوا 1973 کا آئین استحکام کی ضمانت ہے۔قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا کہ آزادی کے لیے بانیِ پاکستان کی لگن اور غیر متزلزل عزم کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم بابائے قوم کے سنہری اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ قوم سیاسی اور گروہی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملکی استحکام اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کرے۔اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھنا اور بابائے قوم کے سنہری اصولوں پر قائم رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔