سیف سٹی کا خواب چکنا چور، وفاقی دارالحکومت میں جگہ جگہ ناکے، عوام کا استحصال دوبارہ شروع

وفاقی دارالحکومت میں تیرہ ارب روپے کی خطیر رقم سے ن لیگ کے سابقہ دور حکومت میں شہر بھر میں عالمی میعار کے مطابق سیف سٹی منصوبہ کے تحت عام شہریوں کی سیکیورٹی کویقینی بنانے کاخواب دوبارہ پھر ن لیگ دورحکومت میں ہی چکناچورہوکررہ گیاہے اوروفاقی پولیس حکام نے مذید پچیس مقامات پرپولیس ناکے لگانے کااعلان کردیاہےجبکہ سابق وزیرِداخلہ چودھری نثار علی کے دورمیں شروع کرکے مکمل کئے گئے سیف سٹی منصوبہ کی فائدے بتاتے ہوئے انہوں نے اسوقت اعلان کیاتھا ترقی یافتہ ممالک کی طرح ملک کے وفاقی دارالحکومت میں کوئی پولیس ناکہ نہیں ہوگا۔پورے شہر میں نصب سولہ سو پینتالیس سیف سٹی کیمروں کی مدد سے شہربھر کی نگرانی کی جائے گی اور(Invisible)نظر نہ آنیوالی(خفیہ )انداز سے مانیٹرنگ کرکے مشکوک گاڑی یا مشکوک شخص کی ہی نشاندہی کرکے اسے روکا جائے گا جس کے لئے انہوں نے کوئیک ریسپانس فورس قائم کرکے وفاقی پولیس کو ایک درجن نئی ڈبل کیبن ویگوگاڑیاں بھی فراہم کی تھیں جنکا کام متعلقہ تھانہ کی پولیس یا پٹرولنگ پولیس سے پہلے پہنچ کر صرف متعلقہ گاڑی یاشخص جسکی نشاندہی سیف سٹی کیمروں سے کی گئی ہونی تھی کوہی روکنا تھا لیکن ن لیگ کی سابقہ حکومت نے سیف سٹی منصوبہ تو مکمل کرکے فعال کرلیالیکن شہر میں اسوقت قائم داخلی اورخارجی 72 راستوں پرپولیس ناکے ختم نہ کئے اورحکومت ختم ہوگئی جس کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے چارج سنھبالنے کے بعدوفاقی پولیس کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد میں جگہ جگہ پولیس ناکے انکی رپورٹس کے مطابق صرف بھتہ ناکے ہیں جو صرف اور صرف عام شہریوں کوبلیک میل کرکے انکا مختلف ہتھکنڈوں سے استحصال کرتے ہیں لہذا انہوں نے فوری طور پرضلع بھی سے تمام ناکے ختم کردئیے تھے۔لیکن اسکے بعد پھر آٹھ ماہ پہلے جب سے ن لیگ حکومت آئی تو پٹرولنگ پولیس اورایگل سکوارڈ کے موٹرسائیکلوں پر سوار اہلکاروں نے پھر جہاں جی چاہا غیر اعلانیہ ناکے لگاکرعام شہریوں کی تلاشیاں لینے کاعمل شروع کردیا۔جب پی ٹی آئی حکومت میں وزیرِداخلہ نے ناکے ختم کئے تھے تو اسلام آباد میں دہشت گردی کا ایک بھی واقعہ رونما نہیں ہوا اب جبکہ آئی ٹین میں دہشت گردی کا ایک دلخراش واقعہ رونما ہواہے تو پولیس حکام نے مذید پچیس پولیس ناکے قائم کرنیکا اعلان کردیا ہے اس بارے میں آئی جی ،ڈی آئی جی آپریشنز اورایس ایس پی آپریشنزاسلام آبادسے رابطہ کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہ ہوسکا۔دوسری جانب وفاقی پولیس ترجمان کی جاری پریس ریلیز میں واضح کیاگیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں کی زیرصدارت رات گئے سکیورٹی کےحوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد کیاگیاجس میں درپیش سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر خصوصی سیکورٹی پلان کا جاری کیاگیا ہے جس کے تحت اسلام آباد میں 25 مختلف مقامات پرچیک پوسٹس قائم کی جارہی ہیں جبکہ سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ریڈ زون کی ریکارڈنگ کی جائے گی،پریس ریلیز کے مطابق پولیس افسران کے اجلاس میں آئی جی اسلام آبادڈاکٹر اکبرناصرخان نے مذید کہاکہ شہری غیر ملکی ملازم اور کرایہ داروں کا اندراج یقینی بنائیں،کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری “پکار 15ـ” پر دیں،ریڈ زون اور ڈپلومیٹک انکلیو میں آنے والے افراد اور گاڑیوں کی نگرانی سیف سٹی اسلام آباد کے جدید کیمروں سے کی جائے گی اورانکی ریکارڈنگ کوبھی یقینی بنایا جائے گا،شہربھر میں غیر نمونہ نمبر پلیٹ اور غیر رجسٹر ڈ شدہ گاڑیوں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیاہے،اسی کے ساتھ اسلام آباد میں مقیم غیر ملکی شہریوں کو بھی تلقین کی گئی ہے کہ وہ شناختی دستاویزات اپنے پاس رکھیں ، شہریوں کو بھی خصوصی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے کرایہ داروں اور ملازمین کا اندراج قریبی پولیس اسٹیشن یا خدمت مراکز پر کروائیں،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ شہری جنہوںنے غیر رجسٹرڈ مقامی یا غیر ملکی ملازمین رکھے ہوئے ہیں ان کوشامل تفتیش کیا جائے گا۔