پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں کھیلا جانے والا دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد ڈرا ہو گیا ہے، جس وقت کم روشنی کی وجہ سے امپائرز نے کھیل ختم کرنے کا اعلان کیا اس وقت پاکستان کو جیت کیلئے پندرہ رنز جبکہ نیوزی لینڈ کو ایک وکٹ درکار تھی، میچ کے دلچسپ اور سنسنی خیز بنانے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کا اہم کردار رہا جو ایک سو اٹھارہ رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد آئوٹ ہوئے، نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستان کی ٹیم کو جیت کیلئے 319 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب کے آغاز میں ہی گزشتہ روز کھیل ختم ہونے سے چند لمحے قبل پاکستان کی دو وکٹیں بغیر کوئی سکور بنائے پویلین لوٹ گئیں جبکہ میچ کے پانچویں اور آخری روز بھی پاکستان کیلئے ابتدائی سیشن میں مشکلات رہیں اور اس کی پانچ وکٹیں صرف 80 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکی تھیں اور اس وقت ایسا ہی محسوس ہوتا تھا کہ پاکستان کی ٹیم میچ ہار جائے گی
تاہم اس موقع پر سرفراز احمد اور سعود شکیل نے شاندار شراکت کرتے ہوئے مجموعی سکور کو 206 رنز تک پہنچا کر ٹیم کی پوزیشن کو بہتر بنایا ، پاکستان کی چھٹی وکٹ سعود شکیل کی صورت میں گری جو 32 رنز بنانے کے بعد آئوٹ ہوئے اس کے بعد آغا سلمان سرفراز احمد کا ساتھ دینے کیلئے آئے اور وہ بھی 30 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے، جس کے بعد حسن علی بھی پانچ رنز کر آئوٹ ہو گئے، حسن علی کے بعد سرفراز احمد بھی 118 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تاہم اس موقع پر نسیم شاہ اور ابرار احمد کیویز کی جیت کی راہ میں دیوار بن گئے اور بالآخر میچ کو ڈرا کرنے میں کامیاب ہو گئے، نسیم شاہ نے پندرہ جبکہ ابرار نے سات رنز ناٹ آئوٹ بنائے، نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل بریسویل 4، ٹم سائوتھی اور اش سودھی دو دو اور میٹ ہینری کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔