ملک میں کمر توڑ مہنگائی ،عوام کی دہائی، آٹا ،سبزی ،چکن اور دوسری اشیاء کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو گئیں جس کے باعث دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہو گیا۔مہنگائی کے نئے ریکارڈ، ایک سال کے دوران مختلف شہروں میں آٹا اور چکن100 فیصد مہنگا،40 روپے والا پیاز250 روپے کلو سے اوپر چلا گیا، چاول کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگے، چینی ،دالوں اور گھی کے نرخ بھی بڑھ گئے۔
لاہور میں آ ٹے کی قیمت10 روپے کلو بڑھادی گئی، چکی کے آٹے کی قیمت160 روپے کلو ہوگئی، مارکیٹ میں گندم5200 روپے فی من پر پہنچ گئی ہے جس کے باعث شہریوں کیلئے آٹا خریدنا آسان نہیں رہا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی حالات بہت مشکل تھے اب تو دو وقت کی روٹی کھانا بھی مشکل ہو گیا ہے ،آخر حکومت غریب کے منہ سے نوالہ بھی کیوں چھین رہی ہے۔
ادھر گوجرانوالہ کی اوپن مارکیٹ میں سستا آٹا دستیاب نہیں، چکی مالکان نے فی کلو آٹے کی قیمت میں 20 روپے اضافہ کردیا ہے، چکی آٹا140 روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔لاہور میں دو ماہ کے دوران آٹے کی قیمت میں مسلسل آٹھویں باراضافہ کردیا گیا جس سے آٹا مزید 10 روپے مہنگا کر دیا گیا ہے۔
چکی اونرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ نئی ریٹ لسٹ کے مطابق چکی کے آٹےکی قیمت میں 10روپے فی کلو اضافہ کیا گیا جس کے بعد آٹے کی قیمت 160 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق چکی آٹا مالکان نے 2 ماہ میں مسلسل 8 ویں بار قیمت بڑھائی ہے، فائن آٹےکی 40 کلو کی بوری 12ہزار 600 روپےکی ہوگئی ہے جبکہ 15 کلو آٹے کا کمرشل تھیلا 2 ہزار 150 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
اس کے علاوہ مرغی کے گوشت اور انڈے کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جس سے انڈے 280 روپے درجن ہوگئے ہیں۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق مرغی کےگوشت کی سرکاری قیمت 574 روپےکلو ہوگئی ہے اور بعض دکاندار مرغی کا گوشت 620 روپےکلو میں بیچ رہے ہیں۔
دوسری جانب کوئٹہ میں بھی مرغی کے گوشت کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ ہو گیا جس سے مرغی کا گوشت 620 روپے کلو تک جا پہنچا ہے۔کوئٹہ میں رواں ہفتے کےدوران مرغی کے گوشت کی قیمت میں پانچویں بار اضافہ کیا گیا ہے، رواں ہفتے کےآغاز میں مرغی کا گوشت 520 روپے میں فروخت کیا جارہا تھا۔علاوہ ازیں کراچی میں بھی بعض علاقوں میں مرغی کا گوشت 580 اور کہیں 600 روپے کلو میں فروخت کیا جارہا ہے۔