امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے شہباز شریف، آصف زرداری اور عمران خان کو پاکستان کے لیے ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیدیا۔ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا لاہور ماحولیات کے لحاظ سے ایشیا کا نہیں دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے، ایل سی بند ہونے سے پولٹری کا کام کرنے والے رو رہے ہیں، مرغی کی قیمت میں اتنا اضافہ ہوا جس کا کبھی تصور نہیں تھا۔
وزیر خزانہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا ڈار صاحب نے کہا تھا کہ ڈالر 200 سے نیچے لاؤں گا، ڈار صاحب ڈالر کو پر لگ گئے ہیں لیکن آپ کے کیسز ختم ہو گئے ہیں، پاکستانی کرنسی کاغذ کا ٹکڑا بن گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام قومی اداروں کو ان لوگوں نے تباہ کیا، آپ لوگ کما رہے ہیں اور کہتے ہیں قوم مزید بوجھ کے لیے تیار ہو جائے، وفاقی وزیر کہتا ہے مرغی کا گوشت استعمال نہ کرو، ایک وفاقی وزیر کہتا ہے دو پیالی نہیں ایک پیالی چائے پر گزارا کر لو لیکن ان حکمرانوں کے بچے سرکاری گاڑیوں میں عیش کرتے نظر آتے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا ہماری تباہی و بربادی ان لوگوں کی وجہ سے ہے، ہمارے خلاف تین ایٹم بم استعمال ہو رہے ہیں، شہباز شریف، آصف زرداری اور عمران خان، یہ تین آدمی پاکستان کے لیے ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہیں، اس ٹرائیکا کے ہوتے ہوئے کوئی خوشحال نہیں ہو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کسی حکمران نے ڈاکٹر عافیہ کے متعلق آج تک بات نہیں کی، یہ ٹرائیکا بزدل، جھکنے اور دبنے والا ہے، یہ ٹرائیکا وطن فروش ہے، پیسے لےکر اپنے شہری امریکا کے حوالے کرتا ہے، یہ ٹرائیکا ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا غلام اور سامراج کا ایجنٹ ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا ہمیں موقع ملا تو سودی نظام ختم کر دیں گے، کے پی حکومت پر 900 ارب روپے کا قرضہ ہے، موقع ملا تو عوام کی خدمت کریں گے، حکومت میں آئے تو آئی ایم ایف سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہو گی، یہ ظالم لوگ ہیں ان کی بلیوں کی خوراک فرانس سے آتی ہے، ان کے لیے کتے بلیوں کی اہمیت ہے لیکن عوام کی کوئی اہمیت نہیں ہے، موقع ملا تو کرپٹ حکمرانوں کو اڈیالہ اور کوٹ لکھپت جیل میں ڈالیں گے۔