کراچی میں سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے۔متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیوایم) کی جانب سےڈی لمیٹیشن پر تحفظات کے بعد سندھ حکومت نے کراچی، حیدرآباد اور دادو میں 15 تاریخ کو بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔بلاول بھٹو کی صدارت میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ اور بعض دیگر وزرا کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی کی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی، حیدرآباد اور دادو میں15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جارہے ہیں البتہ سندھ کے باقی تمام اضلاع میں الیکشن معمول کے مطابق ہوں گے۔بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سے فاروق ستار کی سربراہی میں متحدہ کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے ۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد میں فیصل سبزواری ، مصطفیٰ کمال، وسیم اختر، جاوید حنیف شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم وفد نے سندھ کابینہ کے بلدیاتی حلقہ بندیوں سے متعلق فیصلے پر شکریہ ادا کیا۔
سندھ حکومت کی جانب سے رات گئے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے اعلان پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیوایم) کی جانب سےڈی لمیٹیشن پر تحفظات کے بعد سندھ حکومت نے کراچی، حیدرآباد اور دادو میں 15 تاریخ کو بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا۔بلاول بھٹو کی صدارت میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ اور بعض دیگر وزرا کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی کی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی، حیدرآباد اور دادو میں15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جارہے ہیں البتہ سندھ کے باقی تمام اضلاع میں الیکشن معمول کے مطابق ہوں گے۔سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنے بیان میں کہا کہ رات کی تاریکی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم نے کراچی اورحیدرآباد پر شب خون مارا۔
انہوں نے کہا کہ کارکن تیار رہیں صبح لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، احتجاج کریں گے، عدالت اور الیکشن کمیشن بھی جائیں گے۔امیرجماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے ہمارا حق چھین لیا ہے۔اس کے علاوہ پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار نے بھی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کےاعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے رات کی تاریکی میں الیکشن سے فرار کا راستہ نکالا۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جمہوریت کے دعویدار جمہوریت کے قاتل ہیں، سندھ حکومت نے ہٹ دھرمی سے عدالتی فیصلے کی توہین کی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی زیدی نے بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ہاتھوں شکست کے خوف سے یہ اقدام کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ پی پی پی اور ایم کیوایم ایک بار پھر بلدیاتی الیکشن سے بھاگ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد ہفتہ کو احتجاج کی کال دی جائے گی۔واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کی جانب سے حلقہ بندیوں پر تحفظات کے بعد سندھ حکومت نے حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
بلاول بھٹو کی صدارت میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ اور بعض دیگر وزرا کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ ایم کیوایم کو حلقہ بندیوں پر تحفظات ہیں، چاہتے اتحادیوں کے مطالبات کو سنجیدہ لیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ کراچی، حیدرآباد اور دادو میں15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جا رہے ہیں البتہ سندھ کے باقی تمام اضلاع میں الیکشن معمول کے مطابق ہوں گے۔