وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن بضد ہے کہ ہر حال میں 15 جنوی کو بلدیاتی الیکشن کرانے ہیں تو سندھ حکومت الیکشن کرائے گی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ حکومت کی بلدیاتی الیکشن کے التوا کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا اس میں کچھ تکنیکی چیزیں ہیں جنہیں سمجھنے کی ضرورت ہے، الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت سے سکیورٹی کے لیے کہا تو ہم نے پہلے خط میں وزارت داخلہ کو خط لکھا کہ سکیورٹی کے لیے فوج درکار ہے لیکن وزارت داخلہ نے ہماری درخواست پر سکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کر لی تھی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا ہم نے الیکشن کمیشن کو دوسرا خط لکھا جس میں کہا کہ دہشتگرد تنظیموں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو تھریٹ الرٹ جاری کیے گئے ہیں اور امن عامہ کا بھی مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سوائے پی ٹی آئی کے تمام سیاسی جماعتوں کو ٹی ٹی پی کے تھریٹ الرٹ جاری ہوئے ہیں کیونکہ پی ٹی آئی تو ٹی ٹی پی کی منظور نظر رہی ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے زیادہ انسان کی زندگی اہم ہے، الیکشن کمیشن نے ہمارے دوسرے خط کے جواب میں کیا لکھا ہے اسے دیکھ کر ہی کچھ کہہ سکوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے پابند ہیں، اگر الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ کسی بھی قسم کی صورت حال میں بلدیاتی الیکشن کرانا ہے تو ہم کرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا پیپلز پارٹی بلدیاتی الیکشن کے لیے ہمیشہ تیار تھی، الیکشن کمیشن کے تحریری مؤقف کے بعد اپنا رد عمل دیں گے۔آرڈیننس جاری کرنے سے متعلق سوال پر شرجیل میمن کا کہنا تھا جہاں تک میں نے قانون پڑھا ہے، اس کے مطابق آرڈیننس جاری کرنے کے لیے بھی ایک طریقہ کار ہوتا ہے، کوئی منطق ہوتی ہے، ایسا نہیں ہے کہ صدر یا گورنر کے پاس اختیار ہے تو آرڈیننس جاری ہو جائے گا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات کے حوالے سے وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا ایم کیو ایم کے جو تحفظات تھے پیپلز پارٹی نے اس پر عمل کیا ہے، ایم کیو ایم کے حلقہ بندیوں کے حوالے سے تحفظات تھے اور سندھ حکومت اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو خط لکھ چکی ہے، ہم نے کسی کے ساتھ کوئی غلط بیانی نہیں کی، ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کے لیے ہم اپنی طرف سے جو کر سکتے تھے وہ کیا۔