اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ نے صحرائے نقب میں ساڑھے 7 ہزار سال پرانے شتر مرغ کے انڈے دریافت کر لیے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دریافت ہونے والے شتر مرغ کے انڈے اپنی اصلی حالت میں موجود نہیں تھے تاہم ان کے چھلکوں سے معلوم ہوا کہ یہ ہزاروں سال پرانے ہیں، انڈوں کے چھلکے صحرا میں واقع ایک قدیم آتش دان سے ملے ہیں، انڈوں کے قریب سے مٹی کے برتن، جلے ہوئے پتھر اور پتھر سے بنے کچھ اوزار بھی دریافت ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈے کے چھلکوں کا لیبارٹری میں تجزیہ کرنے کے بعد ہی اس حوالے سے مزید جان کاری حاصل ہو سکے گی تاہم انڈوں کا آتش دان کے قریب سے ملنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ انہیں وہاں آباد خانہ بدوشوں نے جمع کیا ہوگا، قدیمی خانہ بدوش شتر مرغ کے انڈوں کو کھانے کے طور پر بھی استعمال کرتے تھے اور انہیں سجاوٹ اور پانی کے برتن کے طور پر بھی استعمال میں لایا جاتا تھا۔