اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے 35 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے۔اسپیکر کی جانب سے جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں 33 ارکان کے ساتھ ساتھ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین بھی شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے 11 اپریل کو پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ کے ذریعے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اپنے استعفے جمع کرائے تھے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اپنے خط میں کہا کہ اس نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو 30 مئی کو طلب کیا اور انہیں 6 سے 10 جون تک ذاتی طور پر پیش ہونے اور استعفوں کی تصدیق کا وقت دیا تھا لیکن ان میں سے کوئی نہیں آیا۔
اسپیکر نے جولائی میں پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے قبول کرنے کی کوئی واضح وجہ بتائے بغیر ہی قومی اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے تھے جن میں ڈاکٹر شیریں مزاری، علی محمد خان، فخر زمان خان اور فرخ حبیب شامل تھے۔
اس کے بعد تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی مسلسل مزید ارکان کے استعفوں کی منظوری کا مطالبہ کرتے رہے لیکن اسپیکر قومی اسمبلی اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ اراکین اسمبلی ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر استعفوں کے ملاقات کریں۔
جن ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے ان میں پرویز خٹک، قاسم سوری، اسد قیصر، علی امین گنڈا پور، نورالحق قادری، عطااللہ ، راجہ خرم نواز، عمران خٹک، شیخ رشید، مراد سعید، عمرایوب خان، شہریار آفریدی ، صداقت علی خان، غلام سرور خان، شیخ راشد شفیق و دیگر شامل ہیں۔
اس کے علاوہ منصور حیات خان، فواد احمد، ثنا اللہ خان مستی خیل کے استعفے بھی منظور کرلیے گئے ہیں۔
حماد اظہر، شفقت محمود، عامر ڈوگر ، فواد چوہدری ، شاہ محمود قریشی، زرتاج گل، فہیم خان، سیف الرحمان، عالمگیر خان، علی زیدی کے استعفے بھی منظور کرلیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ آفتاب حسین صدیقی، آفتاب جہانگیر، محمداسلم خان، نجیب ہارون، عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کے استعفے بھی منظور کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی کے 35 اراکین کو ڈی نوٹیفائی کر دیا۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے ارکان نےاس وقت کے وزیر اعطم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد گزشتہ برس اپریل میں قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفے دے دیے تھے اور ان کا اصرار تھا کہ ان کے استعفے فور طور پر ایک ساتھ منظور کیے جائیں تاہم اسپیکر کی جانب سے مرحلہ وار استعفے منظور کیے جا رہے ہیں۔
28 جولائی 2022 کو بھی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 11 ارکان کے استعفے قبول کیے تھے۔
جن ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ان میں علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، فخر زمان خان، فرخ حبیب، اعجاز شاہ، جمیل احمد خان، اکرم چیمہ ، شیریں مزاری، شاندانہ گلزار، عبدالشکور شاد ، شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان شامل تھے۔