جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کے معاملے پر شنوائی نہ ہوئی تو صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا اور لوگ بپھر جائیں گے۔کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے جب کہا کہ میئر جیالا ہوگا، تب میں نے کہا جب پورا سندھ ڈوب گیا تھا اس وقت جیالا کہاں تھا، کیا جیالا کلفٹن میں پش اپ کر رہا تھا کہ میں نے میئر بننا ہے؟
انہوں نے پوچھا کہ کیا پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ کراچی مزید کھنڈر بن جائے؟ پیپلز پارٹی جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے، 14 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، انہوں نے کیا دیا ہے سندھ کو؟ تمام عملہ پیپلز پارٹی کا تھا لیکن لوگوں نے جماعت اسلامی پر اعتماد کیا۔
ان کا کہنا تھا پیپلز پارٹی حقیقت تسلیم کر لے کراچی کے میئر حافظ نعیم الرحمان ہی ہوں گے، قومی خزانہ اور فنڈز عوام کا حق ہے اور پیپلزپارٹی کو عوام کا حق دینا ہوگا، ایک سیٹ تو کیا اپنا ایک ووٹ بھی پیپلز پارٹی کے پاس نہیں جانے دیں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی موجودگی میں نہ پاکستان اور نہ کراچی ترقی کر سکتا ہے، یہ کہتے ہیں کہ فنڈز نہیں دیں گے، فنڈ آپ کے والد کا ہے تو ایک روپیہ مت دو، مسئلہ پیسے کی کمی نہیں، سبب کچھ اور ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی ملک کے شہری آٹا لائن میں لگا کر لیتے ہوں تو شرم کی بات ہے، دنیا نے پاکستان پر خدشات کا اظہار کیا کہ کیا پیسے شفاف طریقے سے استعمال ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس بلایا ہے، شنوائی نہیں ہوئی تو پیمانہ لبریز ہو جائے گا، لوگ بپھر جائیں گے، 23 جنوری کو فائنل فیصلہ دیں گے، پھر ذمہ داری پیپلز پارٹی کی ہوگی۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ آج یہ فتح اور کامیابی جماعت اسلامی کے شہداء کے نام ہے، عبد الستار افغانی دو بار میئر بنے لیکن ان کی میت کرائے کے مکان سے نکلی، نعمت اللہ خان کا شمار دنیا کے بہترین ناظمین میں ہوتا ہے، ہم ایسی ریاست چاہتے ہیں جہاں ہر بچے کے ہاتھ میں کتاب اور قلم ہو، ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں جہاں یتیموں اور بیواؤں کی کفالت ہو۔دوسری جانب امیر جماعت اسلام کراچی حافظ نعیم الرحمان بولے کہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو اکٹھے ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔