پاکستان نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کی ہے اوردنیا سے اسلام مخالف رجحان کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرنے کامطالبہ کیاہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ اس بے حس اور اشتعال انگیز اسلام مخالف فعل سے دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کا اقدام اظہار رائے کی آزادی کے حق میں نہیں آتا کیونکہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت یہ حق نفرت انگیز تقریر کرنے اور لوگوں کو تشدد پر اکسانے کی اجازت نہیں دیتا۔ترجمان نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور پاکستان سمیت دنیابھرکے مسلمان تمام مذاہب کے احترام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اصولوں کی سب کو حمایت کرنی چاہئے۔
ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کواسلام مخالف پروپیگنڈے کی روک تھام، نسل پرستی، عدم برداشت کے خلاف یکجاہوکرکام کرناچاہئے اور مذہبی بنیاد پر تشدد کو روکنے اور مل کر بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سویڈن میں حکام پرزوردیاہے کہ وہ پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مدنظر رکھیں اور اسلام مخالف رجحان کو روکنے کیلئے اقدامات کریں۔
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے نفرت انگیز واقعہ پردنیابھرکے مسلمانوںکی طر ف سے مذمت کاسلسلہ جاری ہے۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اس مکروہ فعل کی اجازت دینے پرسویڈن کے حکام کی شدیدمذمت کی ہے۔ایران نے سویڈن میںقرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی شدیدمذمت کی اوراسے مسلمانوں کیخلاف تشدداورنفرت پھیلانے کی کوشش قراردیا۔ایک بیان میں وزارت خارجہ کے ترجمان Nasser-Kanaaniنے کہاکہ اسلام میں انسانی حقوق کی پاسداری پرسختی سے عملدرآمدکے باوجودیورپی عوام اپنے معاشروں میں اسلام دشمن اوراسلام مخالف رجحان جیسی مذموم کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ایک بیان میں کویت کے وزیرخارجہ شیخ سلام عبداللہ الجبرالصباح نے کہاکہ اس واقعے نے دنیابھرکے مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیا اوراس کے نتیجے میں شدیداشتعال پیدا ہواہے ۔ترکیہ کے وزیرخارجہ نے سٹاک ہوم میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کوانتہائی گھٹیاقرار دیااوراس کے ردعمل میں سویڈن کے وزیردفاع Pal-Jonsonکاترکیہ کاآئندہ دورہ بھی منسوخ کردیاہے۔
دوسری جانب وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اقدام قرار دیا ہے ۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دائیں بازو کے ایک انتہا پسند کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھنائونے فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی اظہار کے لبادہ کو دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا، یہ اقدام ناقابل قبول ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز سوئیڈن میں ترکیہ کے سفارتخانے کے باہر قرآن کریم کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا تھا ، سعودی عرب، پاکستان، خلیجی ممالک اور اسلامی تعاون تنظیم (او ائی سی) کی جانب سے بھی واقعے کی سخت مذمت کی گئی ہے۔