ایس ای سی پی کی جانب سے ماحولیاتی، سماجی اور گورننس کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارے یو این وومن کے اشتراک سے ماحولیاتی، سماجی اور گورننس ( انوائرمنٹ سوشل گورننس ) کو بہتر بنانے میںکارپوریٹ سیکٹر کے کردار اور اس شعبے میں طویل مددتی مستقل سرمایہ کاری پر بات کرنے کے لیے ای ایس جی سمپوزیم منعقد کیا گیا۔

سمپوزیم میں نجی شعبہ سے بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی اور کارپوریٹ سیکٹر کے نمائندوں اور اہم اسٹیک ہولڈرز نے سیمینار کے ورکنگ سیشن میں ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے اور اس سیکٹر میں کامیاب سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے تجاویز و آراپیش کیں۔

سمپوزیم کا آغاز کرتے ہوئے ایس ای سی پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسرت جبین نے کہا کہ ای ایس جی سے متعلق تحفظات اور اس کی ضرورت زیادہ محسوس کی جا رہی ہے اور سرمایہ کار اور کمپنیاں پائیدار کاروبار کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی ہم آہنگی کے خواہاں ہیں ۔ اس موقع پر یو این ویمن پاکستان کی کنٹری نمائندہ شرمیلا رسول نے کہا کہ ملک میں جامع اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیےخواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔ سیمیانر سے خطاپ کرتے ہوئے ایس ای سی پی کمشنر سعدیہ خان نے پائیدار کاروبارکے تصور کے ارتقاء اس سے متعلق ایس ای سی پی کے اہم اقدامات اور ESGروڈ میپ پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ سعدیہ خان نے اس سللے میں کمپنیوں کے تحفظات اور ایس ای سی پی کے ای ایس جی فریم ورک پر موصول ہونے والے فیڈ بیک پر بھی بات کی۔


اس موضوع پر پینل ڈسکشن بھی ہوئی جس میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹو فرخ خان ، پاکستان بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو احسان ملک ، انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاوئنٹنٹ کے ڈائریکٹر فرخ رحمان اور یو این وومن کی نمائندہ فریحہ عمر اور احمد اقبال نے شرکت کی۔ شرکاء نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے کاروبار کی جگہوں اور بازاروں میں نمائندگی اور ماحول دوست سرمایہ کاری کےطریقوں کو فروغ دینے ، اس سلسلےھ میں درپیش چیلنجز اور مستقبل کے ٹھوس اہداف پر تبادلہ خیال کیا۔ کارپوریٹ فنانشل انالسٹ سوسائٹی پاکستان کے ڈائریکٹر محمد شعیب نے پرائیویٹ سیکٹر کے بہترین ماحول دوست معاشرتی ہم آہنگی کے طریقوں کی نقشہ کشی کی ان شعبوں میں گورننس کو بہتر بنانے کے لئے سفارشات پیش کیں۔

چیئرمین ایس ای سی پی عاکف سعید نے اپنے اختتامی کلمات میں سیشن میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کی گہری دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایس ای سی پی کے ریگولیٹری ایجنڈے میں کاروباری پائیداری اور اس کے لیے ایک سازگار ایکو سسٹم کے لیے مربوط، جامع اور مرتکز کوشش اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ESG ریگولیٹری روڈ میپ ایس ای سی پی کا قابل ذکر اقدام ہے۔