ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار151 ہوگئی، ملبے میں پھنسے زندہ افراد کو بچانےکے لیے ریسکیو ورکرز کی کوششیں جاری ہیں، زلزلے کے بعد سے اب تک 120 سے زائد آفٹر شاکس آچکے ہیں۔
شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور آفٹرشاکس کے باعث لوگ شدید خوفزدہ بھی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا، جس نے مزید تباہی پھیلائی۔
ترکیہ اور شام میں کم و بیش 6ہزار سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا، زلزلے سے ترکیہ میں 3 ہزار 549 جب کہ شام میں ایک ہزار 602 افراد جان سےگئے، مجموعی طور پر 16ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق پیرکی صبح 4 بجکر 17 منٹ پر آیا جب لوگ گہری نیند میں تھے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا جب کہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی، اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچی۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے۔
ترک صدر نے ترکیہ بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا بھی اعلان کیا ہے، ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہےگا،13 فروری تک اسکول بند کردیےگئے ہیں، غازی انتپ اور حاطے ائیرپورٹ پر سول پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔
زلزلے نے شام میں بھی شدید تباہی مچائی ہے جہاں عمارتیں گرنے سے سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
شامی حکام کے مطابق زلزلےکے جھٹکے شام کے صوبوں حما، حلب اور لتاکیہ میں محسوس کیےگئے، زلزلے کے باعث ایک ہزار 602 افراد جان سےگئے۔