امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ چین کسی غلطی سے باز رہے، چین نےامریکی خود مختاری خطرے میں ڈالی تو جواب دیں گے اور گزشتہ ہفتے ہم نے یہ کردکھایا۔
جو بائیڈن کا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہنا تھا کہ ہم امریکی مصنوعات ایکسپورٹ کر رہےہیں،کورونا کی وجہ سے مہنگائی کا مسئلہ عالمی ہے، ہم نے 40 سال میں سب سے زیادہ نوکری کے مواقع پیدا کیے۔
امریکی صدر نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے توانائی اور خوراک کے مسائل پیدا ہوئے، ہم دنیا کے کسی بھی ملک سے بہتر پوزیشن میں ہیں، ہمیں ابھی بہت کچھ کرناہے، امریکا میں مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا میں گیس کی قیمتوں میں 1.50 ڈالرفی گیلن کمی ہوئی جبکہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں بھی کمی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں گزشتہ چھ ماہ سے مہنگائی میں کمی اور لوگوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے، میرے اقتدار میں آنے سے پہلے شور تھا کہ چین کی قوت بڑھ رہی ہے،امریکا کمزور ہو رہا ہے،اب امریکا دنیا میں نیچے نہیں جا رہا۔
بائیڈن نے کہا کہ میں نے صدر شی پر واضح کر دیا ہے کہ ہم مقابلہ چاہتے ہیں ،تنازع نہیں، صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں کیلئے سرمایہ کاری مستقبل کی ضمانت ہے، چین صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں میں غالب آنا چاہتا ہے۔
امریکی صدرنے مزیدکہا کہ عالمی سطح پر مضبوط معیشیت پر بر قرار رہنےکیلئے ہمیں بہترین انفرا اسٹرکچر کی بھی ضرورت ہے، امریکا انفرا اسٹرکچر میں نمبر ون پر ہوا کرتا تھا لیکن پھر 13ویں نمبر پر آگیا تاہم اب ہم نے 20 ہزار منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کیے ہیں۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں میں ہائی ویز ، پلوں، پٹریوں ، سرنگوں، سمندری اور ہوائی اڈوں کی تعمیرنو شامل ہیں جبکہ صاف پانی اور تیز ترین انٹرنیٹ کے منصوبوں کیلئے بھی فنڈز جاری کیے ہیں، فنڈز کی منظوری کیلئےحمایت پر ریپبلکن دوستوں کا بھی شکر گزار ہوں۔
امریکی صدر نے کہا کہ فنڈز کی منظوری کے مخالفت میں ووٹ کرنے والے ریپبلکن پریشان نہ ہوں،منصوبوں کیلئے فنڈز کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔