فریز لینڈ کمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ (ایف سی ای پی ایل) نے دیہی ترقی اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر(آئی ٹی سی) کے ساتھ لیٹر آف انٹینٹ(ایل او آئی) پر دستخط کر دیئے ہیں۔
گروتھ فار رورل ایڈوانسمنٹ اینڈ سسٹین ایبل پروگریس(جی آر اے ایس پی) یورپی یونین کے فنڈز سے چلنے والا منصوبہ ہے،جسے آئی ٹی سی نے اپنے شراکت داروں کے ذریعے سندھ کے 12 اور بلوچستان کے 10 اضلاع میں شروع کیا ہے۔ جس کابنیادی طور پر غربت کا خاتمہ اور خواتین کو مرکزی دھارے میں شامل کرنا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے گھریلو تجارت میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کی مسابقت کو بہتر بنا کر ہارٹی کلچر اور لائیواسٹاک کے شعبوں میں پہلے سے منتخب ویلیو چینز کی پیداواریت اور منافع کو بہتر بنانا ہے۔
ایف سی ای پی ایل پاکستان کے بڑے ڈیری اداروں میں سے ایک ہے، جو غذائیت سے بھرپور اور معیاری ڈیری مصنوعات کے ذریعے مقامی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ کمپنی ہمیشہ سے خواتین کو بااختیار بنانے اور ڈیری فارمرز کے لیے پائیدار ترقی کی مضبوط حامی رہی ہے۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فریز لینڈ کمپینا کے نائب صدر، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اورپاکستان علی احمد خان نے کہا کہ لائیوا سٹاک کے شعبے میں ویلیو چینز کی پیداواری صلاحیت اور منافع کو بہتر بنانے کا ہمارا عزم ایک پائیدار اور مساوی مستقبل کے لیے ہماری سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔تاہم ایس ایم ایز کی مسابقت کو بڑھا کرپاکستان میں زیادہ اقتصادی ترقی اور مواقعوں کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ ہم سندھ اور بلوچستان کے دیہی علاقوں میں دیرپا تبدیلی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے اور پاکستان کے لیے ایک روشن اورخوشحال مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔
آئی ٹی سی کے چیف آف سیکٹر اینڈ انٹرپرائز کمپیٹیٹیوز رابرٹ سکڈمور نے ایس ایم ایز کی ترقی میں پرائیویٹ سیکٹر کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غربت کا خاتمہ، پائیدار، جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کے اہداف کا حصول اقوام متحدہ کے”پائیدار ترقی کا ایجنڈا“ 2030کے مطابق ہے۔
ایف سی ای پی ایل کے ڈائریکٹر کارپوریٹ افیئرز سید سعود احمد پاشا نے ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت کو مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ تجارت کے ذریعے جامع ترقی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کو فروغ دینا ناگزیر ہے جس کے ذریعے دیہی علاقوں کے ایس ایم ایز کو منڈیوں، مالیات اور کاروباری معاونت کے نظام تک مساوی رسائی حاصل ہونی چاہیے۔
آئی ٹی سی سے معاہدے کے بعد دستخط کنندگان کے درمیان منصوبے کے تکنیکی پہلوؤں کے بارے میں بات چیت ہوئی اور ایک دوسرے کی سرگرمیوں کاسراہا گیا۔ ایف سی ای پی ایل پالیسی اصلاحات، کاروباری ترقی اور ڈیری سیکٹر میں مارکیٹ روابط سے متعلق GRASP جی آر اے ایس پی کے تعاون سے چلنے والے ایس ایم ایز کی شمولیت کے منصوبوں میں مدد فراہم کرے گا۔جبکہ آئی ٹی سی میں ایف سی ای پی ایل کے نیٹ ورک کاشتکاروں کو شامل کیا جائے گا (جوایف سی ای پی ایل سے وابستہ20,000 خواتین ڈیری فا رمرز) کو زراعت کے حوالے سے تکنیکی تربیت، ایگری بزنس مینجمنٹ اور مارکیٹنگ، موسمیاتی اسمارٹ ایگریکلچر، کوالٹی، فوڈ سیفٹی، مماثل گرانٹس اور مالیاتی خواندگی اور صلاحیت سازی کی تربیت فراہم کرے گا۔
اس موقع پر یو این ایس ڈی جیز کے وژن کے مطابق ڈیری سیکٹر سے غربت اور بھوک کا خاتمہ، نوٹریشن، فود سیفٹی اور سکیورٹی، خواتین کی خودمختاری، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ، پالیسی اور ریگولر ان پٹس میں تعاون کا عزم کیا گیا۔