قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف اس سال پاکستان کا دورہ کریں گے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔ قازقستان کے صدر 20 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں جو ایک تاریخی دورہ ہو گا کیونکہ ان کے دورے کے دوران قازقستان اور پاکستان کے درمیان متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے 20 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات قازقستان کے سفیر یرزن کستافین نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان اس سال اپریل سے الماتی اور لاہور اور مئی سے الماتی اور کراچی کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کر رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری اور عوامی روابط مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے آئی سی سی آئی کے وفد کو براہ راست پرواز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے قازقستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پہلی بار براہ راست پروازیں شروع کرنے کے لیے چیمبر کے سابق صدر ظفر بختاوری کے کردار کو سراہا جن کی کوششوں سے یہ تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کاروباری خواتین کا ایک وفد بھی قازقستان کا دورہ کرے گا تاکہ وہ قازقستان کی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقات کر کے کاروباری تعاون کے نئے مواقع تلاش کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ قازقستان پاکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کرنا چاہتا ہے اور دونوں ممالک کے بینکنگ شعبوں کے درمیان بھی معاہدہ کرنا چاہتا ہے جس سے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو باہمی تجارت بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان پاکستان کو یوریشین اور وسطی ایشیائی مارکیٹوں تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے لہذا پاکستان ان کے ملک کے ساتھ قریبی تعاون قائم کر کے اس سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال دونوں ممالک کے درمیان متعدد وفود کا تبادلہ کیا جائے گا جس سے قازقستان اور پاکستان کے باہمی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے پیشکش کی کہ چیمبر قازقستان کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران ان کے اعزاز میں ایک عشائیہ تقریب منعقد کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ ان کی موجودہ باہمی تجارت بہت کم ہے۔ انہوں نے براہ راست پروازوں کے آغاز کا خیرمقدم کیا اور یقین دلایا کہ چیمبر کاوفد اس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے قازقستان کا دورہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے دارالحکومتوں کو ملانے کے لیے اسلام آباد اور آستانہ کے درمیان بھی جلد براہ راست پروازیں شروع کی جائیں جس سے کاروباری تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بندرگاہیں قازقستان کو مشرق وسطیٰ سمیت دیگر مارکیٹوں تک مختصر ترین راستہ فراہم کرتی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے زمینی اور ریلوے روابط بھی قائم کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان تعمیرات، زراعت، توانائی، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، سیاحت، انجینئرنگ، مشینری، بینکنگ اور فنانس سمیت متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے قازقستان کے سرمایہ کاروں کو سی پیک سمیت پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کی دعوت دی اور یقین دلایا کہ چیمبر انہیں پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں ہرممکن تعاون فراہم کرے گا۔
چیمبر کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان ایک دوسرے کو علاقائی مارکیٹوں تک آسان رسائی فراہم کرنے کے لیے گیٹ وے کا کردار ادا کرتے ہیں جس سے فائدہ اٹھانے کے لیے دونوں کو مزید قریبی تعاون فروغ دینا چاہیے۔
چیمبر کے سابق صدر ظفر بختاوری نے پاکستان اور قازقستان کے درمیان براہ راست پروازوں کے اجراء کو ایک تاریخی پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان وسطی ایشیا میں ابھرتی ہوئی طاقت ہے اور پاکستان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اس کے ساتھ قریبی تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">