کراچی کے علاقے بزرٹہ لائن میں 18برس کی ذہنی معذور لڑکی سے زیادتی کیس میں پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جناح اسپتال کالونی میں مبینہ طور پر پولیس اہلکار کی جانب سے 18 سال کی لڑکی سے ذیادتی کا واقعہ 5ماہ قبل پیش آیا لیکن واردات کا مقدمہ گزشتہ روز ویمن پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمے کی تاخیر اہل خانہ کی جانب سے ہوئی، مقدمہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا،جس کے مطابق 20جنوری کو جب بیٹی کے پیٹ میں درد ہوا اور جناح اسپتال میں الٹراساؤنڈ کرایا گیا تو زیادتی کے معاملے کا پتا چلا۔
پولیس کے مطابق والد کی جانب سے معلوم کرنے پر بیٹی نےبتایا 28جولائی کو رانا مختیار جو پڑوسی اور رشتہ دار بھی ہے بیٹی کے بلانے کا بہانہ کرکے گھر لے گیا،اور اسلحہ کے زور پر زبردستی کی ۔
واقعے کے خلاف لڑکی کےاہل خانہ نے کراچی پولیس ہیڈ آفس پر احتجاج کیا ، مظاہرین کا کہنا تھا اہلکار مختیار ایس ایس پی سینٹرل کا ڈرائیور ہے ۔
رپورٹس کے مطابق مظاہرے میں تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے بھی شرکت کی اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ۔
دوسری جانب پولیس اہلکار رانا مختیار نے خود کو ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ کے سامنے پیش کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے تمام پہلوؤں اور حقائق کی روشنی میں مقدمے کی تفتیش کی جائیگی اور ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ معاملے کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔