سندھ اور پنجاب میں آج سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر کے 2 کروڑ 15 لاکھ سے زیادہ بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ساتویں قومی مردم شماری کی سرگرمیوں کی وجہ سے پانچ روزہ پولیو مہم دو مرحلوں میں منعقد کی جا رہی ہے۔
پہلے مرحلے میں 13 سے 17 مارچ کے دوران پنجاب کے 13 اضلاع ، سندھ اور اسلام آباد کے 16 اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کےایک کروڑ 74 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے، دوسرا مرحلہ 3 سے 7 اپریل تک ہوگا۔
رمضان کے دوسرے ہفتے میں بلوچستان کے 12 اضلاع اور خیبر پختونخوا کے 26 اضلاع بشمول صوبے کے جنوبی سات اضلاع میں 41 لاکھ 20 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ماحول میں پولیو وائرس کی موجودگی سے پتہ چلتا ہے کہ یہ وائرس ہماری کمیونٹیز میں گردش کر رہا ہے اور ہمارے بچوں کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
وزیر صحت نے کہا کہ رمضان اور عید قریب آنے کے ساتھ آبادی کی نقل و حرکت وائرس مزید پھیلنے کا خطرہ بڑھا سکتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ والدین اپنے بچوں کو نہ صرف اس مہم میں بلکہ ہر مہم میں انسداد پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے عہدیدار ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ ہم نے مارچ کی اس مہم کو خاص طور پر ان علاقوں تک پہنچنے کے لیے منعقد کیاہے جہاں رمضان اور عید کے تہوار کے دوران بھی زیادہ آمدورفت متوقع ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ بچوں تک ویکسین کی رسائی ممکن بنائیں۔
قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر سے جاری بیان میں ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ پاکستان میں ستمبر 2022 کے بعد سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا، گزشتہ سال پولیو کی وبا سے 20 بچوں کو معذور کر دیا تھا۔