سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے آواران میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی اور اس دوران 3 دہشت گرد مارے گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائیوں کا آغاز 15 مارچ سے کیا گیا تھا تاکہ آواران کے جنوبی علاقے میں فعال ایک دہشت گرد گروپ کا تعاقب کیا جاسکے۔بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ دہشت گرد گروپ تربت-آواران روڈ اور اطراف میں فائرنگ، دھماکوں میں ملوث ہے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع تھی کہ دہشت گردوں نے اس علاقے میں ٹھکانے بنا رکھے ہیں اور اس دوران گروپ کے 3 دہشت گردوں کا سراغ اس وقت لگا جب وہ دوسری جگہ منتقل ہورہے تھے۔بیان کے مطابق جب دہشت گردوں کا راستہ روکا گیا تو انہوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی، فائرنگ کے تبادلے کے دوران 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ فوج اپنی قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، ترقی اور استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے۔آئی ایس پی آر نے ایک اور بیان میں بتایا کہ پاک فوج نے کوئٹہ سمیت بلو چستان کے دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی ایک کارروائی ناکام بناتے ہوئے چمن میں واقع بوگرا روٹ میں کارروائی کی۔
بیان میں بتایا گیا کہ خفیہ اطلاع پر مشتبہ دہشت گردوں کے ٹھکانے پر کارروائی کی گئی جو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور چمن میں شہریوں پر حال ہی میں فائرنگ کرنے میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں نے اس کے علاوہ علاقے میں دھماکا خیز مواد بھی نصب کردیا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ فوج اور محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے علاقے کی مسلسل نگرانی کے نتیجے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا سراغ لگایا۔آئی ایس پی کے مطابق دہشت گرد فرار ہوئے تاہم اسلحہ، راکٹس، دھماکا خیز مواد اور دیگر اشیا برآمد کرلی گئیں۔