لکی مروت کے ڈپٹی کمشنر عبدالہادی اور بنوں کے ڈپٹی کمشنر منظور آفریدی نے ہفتے کے روز اپنے اپنے اضلاع میں 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پانچ روز کے لیے پابندی عائد کر دی۔رپورٹ کے مطابق عہدیداروں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے یہ پابندی ان مصدقہ اطلاعات کے موصول ہونے کے بعد لگائی کہ شرپسند بھیڑ والی جگہوں پر حملہ کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پانچ روزہ پابندی 23 مارچ تک نافذ العمل رہے گی جسےعوامی مفاد میں توسیع دی جاسکتی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔دریں اثنا خیبر انتظامیہ نے ہفتہ کے روز دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ضلع بھر میں ہر قسم کے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی۔دفعہ 144 کے نفاذ کا اعلان (آج) اتوار کو باڑہ میں جماعت اسلامی کے طے شدہ سیاسی اجتماع سے ایک روز قبل کیا گیا۔
جماعت اسلامی نے تحریک حقوق قبائل کے بینر تلے جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کے لیے مرکزی مقررین کے طور پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سینیٹر مشتاق احمد خان کے ہمراہ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع سے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو مدعو کرکے وسیع انتظامات کیے تھے۔
ہفتہ کو دیر گئے خیبر ہاؤس سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ خیبر میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، یہ پابندی 6 روز تک برقرار رہے گی۔تاہم جماعت اسلامی نے ہر قسم کے عوامی اجتماعات پر اچانک پابندی عائد کرنے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔