وسطی بنگلہ دیش میں ایک تیز رفتار بس ایک بڑی شاہراہ پر الٹ گئی اور کھائی میں جاگری جس سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق حادثہ دارالحکومت ڈھاکہ سے 80 کلومیٹر دور شبچار شہر کے علاقے میں پیش آیا۔علاقے کے پولیس عہدیدار انور حسین نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ کچھ زخمی مسافروں کی حالت تشویشناک ہے۔
انور حسین نے مزید بتایا کہ بس میں 40 سے زیادہ مسافر سوار تھے، جو نوتعمیر شدہ پدما ندی برج ایکسپریس وے کی ریلنگ کو توڑ کر سڑک کے کنارے تقریباً 9 میٹر (30 فٹ) گہری کھائی میں گر گئی۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بس کا ٹائر پھٹنے کے بعد گاڑی ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہوگئی تھی البتہ حادثے کی وجہ جاننے کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں سڑک حادثات عام ہیں، جن کا الزام اکثر لاپرواہی سے گاڑی چلانے، پرانی گاڑیوں اور ناقص حفاظتی اصولوں پر لگایا جاتا ہے اور ہر سال ان حادثات میں ہزاروں افراد ہلاک ہوتے ہیں۔سال 2018 میں 2 نوجوانوں کی سڑک کے حادثے میں ہلاکت کے بعد طلبہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کو مجبور کیا کہ وہ تیز رفتار ڈرائیونگ سے موت کا سبب بننے کے جرم میں زیادہ سے زیادہ قید کی سزا کو 3 سے بڑھا کر 5 سال کردے۔