صدیق جان کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن کی عدالت نے گرفتارنجی ٹی وی جے بیورو چیف صحافی صدیق جان اورادریس کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں دونوں کو کمرہ عدالت میں پہنچایا،اس موقع پر وفاقی دارالحکومت کے صحافیوں کی کثیر تعداد بھی وہاں موجود تھی،اس موقع پر پولیس کی جانب سےدس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہاگیا کہ ویڈیو میں پولیس اہلکار اسلام آباد پولیس کا ملازم ہے،صدیق جان نے پولیس کو شیل فائر کرنے سے روکا، ویڈیو کی فرانزک کرانی ہے ان کے فوٹو گرائیمٹری ٹیسٹ بھی کرانے ہیں،صدیق جان ایک پولیس کا آنسو گیس کا شیل ساتھ لے گئے،شیل صدیق جان سے برآمد کرنا ہے، استدعا ہے کہ عدالت ریمانڈ منظور کرے،عدالت نے صدیق جان سے استفسار کیاکہ آپ پر تشدد تو نہیں ہوا ؟،جس پر صدیق جان نے بتایاکہ تشدد نہیں ہوا، دوران سماعت صدیق جان کے وکیل میاں علی اشفاق نے ایف آئی آر کا متن پڑھا اور کہاکہ پوری ایف آئی آر میں کسی جگہ صدیق جان کا ذکر نہیں ہے، صدیق جان نے کہاکہ چوہدری پلازہ کے اوپر صرف میڈیا تھا،ہم نے چھت پر جاکر ویڈیو بند کردی، پولیس والا شیلنگ کی وجہ سے گر گیا تھا،میرے گرفتار کرنے والوں میں فورس کے علاؤہ کچھ اور لوگ بھی تھے،اس پولیس اہلکار کو شدید کھانسی آرہی تھی ہم نے ریسکیو کیا،ایک تو تمہارے اوپر ہم نے احسان کیا دوسرا آپ شیلنگ کر رہے ہو،دلائل سننے کے بعد عدالت نےدس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی اور ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے طبی معائنہ کرانے کا بھی حکم دےدیا۔