نیپرا نے پیر کو کے-الیکٹرک کے صارفین پر سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ لگانے کی وفاقی حکومت کی دو درخواستوں پر عوامی سماعت کی۔ 1.5547 روپے اور 1.48 روپے سے 4.45 روپے کی یہ سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ بالترتیب FY22 کی دوسری سہہ ماہی اور FY23 کی پہلی سہہ ماہی سے متعلق ہیں۔ کے الیکٹرک کے صارفین پر ان ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق اور وصولی کی مدت نیپرا طے کرے گا جس کا نوٹیفکیشن حکومت پاکستان جاری کرے گی۔
نیپرا درخواست کی جانچ پڑتال کرے گا اور اپنے پروٹوکول کے مطابق صارفین کو منتقل کی جانے والی رقم کا حتمی فیصلہ جاری کرے گا۔
نیپرا اور حکومت پاکستان پالیسیوں اور ضوابط کے مطابق قانون سازی کرتے ہیں جس کی بنیاد پر صارفین سے ان کے ماہانہ بلوں میں وصول ہونے والے نرخ کا تعین ہوتا ہے ۔
انفرادی طور پر تقسیم کار کمپنیاں اس عمل کو متاثر نہیں کر سکتیں یا اس میں کوئی یکطرفہ تبدیلی نہیں کر سکتیں۔
پہلی درخواست میں، وفاقی حکومت جولائی، اگست اور ستمبر 2022 میں استعمال ہونے والے یونٹس کے لیے تمام کسٹمرز کیٹیگریز پر ( لائف لائن صارفین کے علاوہ) 1.55 روپے فی یونٹ لاگو کرنے کے لیے نیپرا کی منظوری طلب کر رہی ہے۔ یہ رقم بالترتیب اپریل، مئی اور جون 2023 کے مہینوں میں وصول کی جائے گی۔ دوسری درخواست میں، حکومت فروری اور مارچ 2023 میں استعمال شدہ یونٹس پر چارجز لاگو کرنے کی منظوری مانگ رہی ہے ۔ جو اپریل اور مئی 2023 میں وصول کئے جائیں گے۔( لائف لائن صارفین کے علاوہ) 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے رہائشی صارفین کے لیے 1.48 روپے فی یونٹ ۔ 300 سے زیادہ یونٹ استعمال کرنے والے رہائشی صارفین کے لیے 3.21 روپے فی یونٹ، اور کچھ زرعی صارفین کے علاوہ دیگر تمام صارفین کے لیے 4.45 روپے فی یونٹ وصول کرنے کی درخواست کی ہے ۔
کے الیکٹرک کا تعارف
کے الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے جسے پاکستان میں 1913 میں کے ایم ایس سی کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ 2005 میں نجکاری کے بعد کے الیکٹرک پاکستان میں واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 کلومیٹر مربع علاقے میں بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے اکثریتی حصص (66.4 فیصد) پاکستان اسٹاک ایکسچنج میں KES Power کی ملکیت میں درج ہیں، سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم جس میں سعودی عرب کی الجومیہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ)، کویت، اور انفراسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (IGCF) شامل ہیں۔ حکومت پاکستان کا 24.36 فیصد حصہ ہے۔