وزیر اعلی گلگت بلتستان محمد خالد خورشید کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا انتیسواں اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی وزراء ، وزیراعلیٰ کے مشیروں ، چیف سیکرٹری ، ائی جی گلگت بلتستان اور صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی کابینہ کے گزشتہ فیصلوں پر عملدر آمد کا جائزہ لیا گیا اور وزیر اعلی گلگت بلتستان نے سیکریٹری سروسز اور سیکریٹری بلدیات پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کر کے عملدر آمد رپورٹ دو ہفتوں میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر کہا کہ کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے اور متعلقہ محکمے اس سلسلے میں تیز رفتار عملدرآمد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں ۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ وزراء اپنے اپنے محکموں کے اندر کابینہ کے فیصلوں پر پیش رفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا کریں تاکہ معاملات سرعت کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے وزیر خزانہ کو گلگت بلتستان رولز آف بزنس کا از سر نو جائزہ لیکر سفارشات جلد از جلد جمع کروانے کے احکامات بھی جاری کر دئیے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ جاوید منوا نے ریگولر بجٹ 23-2022 کے حوالے سے بریفنگ دی اور وفاق کی جانب سے بجٹ کٹوتی اور گزشتہ سال کے بجٹ خسارے کے مد میں اضافی فنڈز کی عدم فراہمی پر وزیر اعلی خصوصی اقدامات سمیت دیگر ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کی تجویز پیش کی۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقع پر حکومتی اخراجات میں کمی کے علاوہ تمام محکموں کو مالی مشکلات کے پیش نظر کفایت شعاری کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کا حکم جاری کردیا۔ وزیر اعلی نے صوبائی کابینہ کی فنانس کمیٹی کو ہدایت جاری کی کہ ترقیاتی و غیر ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاق سے گلگت بلتستان کیلئے دیگر صوبوں کی طرح بجٹ کی فراہمی کیلئے مالیاتی معاہدہ وضع کرنے کیلئے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں عملدرآمد نہ ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائیگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو این ایف سی میں شامل نہ کرنے اور آزاد کشمیر کی طرح خصوصی انتظام کے تحت بجٹ کی فراہمی کے معاہدے کی عدم موجودگی کے سبب صوبائی حکومت کو معاشی سطح پر بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں محکمہ منرلز اینڈ انڈسٹری کے زیر تصرف 500 کنال زمین میڈیکل کالج کی تعمیر کیلئے فراہم کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔
مزید بر آں محکمہ خزانہ کو ہدایت جاری کی گئی کہ رمضان المبارک میں سحر و افطاری کے اوقات کار میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کیلئے محکمہ برقیات کو ڈیزل جنریٹرز چلانے کیلئے منظورہ شدہ رقم فوری طور پر جاری کر دی جائے۔
کابینہ اجلاس میں عدالت عالیہ کے فیصلے کی روشنی میں محکمہ جنگلات کے دو فاریسٹ رینج آفیسرز کی ملازمت مستقلی کی بھی منظوری دے دی گئی۔