آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی ٹیکنالوجی کے شعبے میں مسابقت بڑھتی جارہی ہے۔اگر آپ ٹیکنالوجی اور اے آئی سے واقف ہیں تو آپ کو ضرور علم ہوگا کہ مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ نے گزشتہ برس چیٹ جی پی ٹی کے نام سے چیٹ بوٹ لانچ کیا تھا، جسے دنیا پھر میں کافی پریزائی ملی ہے۔اس وقت سوشل میڈیا پر نوجوان طلباچیٹ جی پی ٹی سے سب سے زیادہ خوش ہیں کیونکہ اب انہیں لگتا ہے کہ ان کے لیے اسکول، کالج یا یونیورسٹی کا کام کرنا مزید آسان ہو جائے گا۔
وہیں ڈیجیٹل میڈیا کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کے لیے بھی کئی آسانیاں ہوگئی ہیں، بورنگ طویل ای میل کا منٹوں میں خلاصہ کرنا بھی آسان ہوگیا ہے۔کسی بھی طویل پی ڈی ایف (PDF) فائل کا خلاصہ کرنا، یہاں تک کہ لمبے مضمون کا خلاصہ بھی اب ممکن ہوگیا ہے۔
دوسری جانب اگر یوٹیوب کی بات کی جائے تو یہاں بھی اے آئی نے قدم رکھ دیا ہے۔یوٹیوب ویڈیوز دیکھتے ہوئے کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ ’کاش کوئی ایسا طریقہ ہو جو یوٹیوب کی طویل دورانیے کی بورنگ ویڈیوز کا خلاصہ کرنے میں ان کی مدد کرسکے، اور ایک ویڈیو کو دیکھنے کے لیے گھنٹوں بیٹھنے کی ضرورت نہ ہو‘۔تو اچھی خبر یہ ہے کہ اے آئی (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) پر مبنی ایک ویب سائٹ ’رائٹ لی اے آئی‘ (writelyai) طویل ویڈیو کے مواد کا خلاصہ کرکے آپ کے ساتھ سامنے رکھتا ہے۔
یہ ویب سائٹ کیسے کام کرتی ہے؟
سب سے پہلے گوگل کے سرچ بار میں www.writelyai.com لکھیں پھر آپ کے سامنے ایک پیچ کھلے گا جس پر اپنا نام اور ای میل لکھ کر لاگ اِن کریں جس کے بعد آپ کے پاس Verification code آئے گا۔
اس کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے ویب سائٹ پر آپ لاگ ان ہوجائیں گے۔
اس کے بعد آپ کے سامنے ڈیش بورڈ کھل جائے گا جس میں 6 آپشن موجود ہوں گے۔
اوپر دی گئی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جس آپشن میں دائرے کا نشان ہے اس پر کسی بھی یوٹیوب ویڈیو کا لنک ایڈریس کاپی کرکے پیسٹ کریں۔
جس کے بعد آپ کی اسکرین پر ویڈیو کا مختصر خلاصہ لکھا آئے گا۔
اس چیٹ پر آپ ویڈیو سے متعلق کوئی بھی سوال پوچھ سکتے ہیں۔
طویل دورانیے کی ویڈیو کا مختصر خلاصہ کرنے کی اس ویب سائٹ کا لنک بھی تیزی سے وائرل ہورہا ہے، جس پر صارفین دلچسپ تبصرے بھی کررہے ہیں۔
کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ ’کیا کوئی ایسا راستہ ہے کہ ویڈیوز کے دوران اشتہارات کو ختم کیا جاسکے؟ ’
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’مستقبل میں اے آئی انسان کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کرتے گی۔ ’
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’اے آئی لوگوں کو سوچنے اور تخلیق کرنے سے محروم کررہا ہے‘۔