پاکستان میں ازبکستان کے سفیر اویبک عارف عثمانوف نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان انتہائی خوشگوار تعلقات ہیں اور ان کی قیادت دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید گہرا کرنے میں کردار ادا کر رہی ہے۔ازبکستان اور پاکستان کے درمیان تجارتی ٹرن اوور کی وضاحت کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ 2014 میں تجارت کا حجم 36 ملین ڈالر تھا، 2018 میں یہ 98 ملین ڈالر، 2020 میں تقریباً 120 ملین ڈالر اور 2021 میں 180 ملین ڈالر تک پہنچ گیا
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ازبکستان کے سفارتخانے کی جانب سے صحافیوں اور ماہرین کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عاصم تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ ازبک سفیر نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاک ازبکستان دوستی نئی بلندیوں پر پہنچ گئی ہے۔
اور اب 2022 میں یہ حجم 250 ملین ڈالر تک پہنچ گیا 2022 کے آخر تک پاکستان اور ازبکستان کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم 250 ملین ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے اور دونوں ممالک متعدد شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے مزید مواقع تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں،پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) پر عمل درآمد اور حال ہی میں طے پانے والے نو مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم مزید ایک ارب ڈالر تک بڑھ جائے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان انتہائی خوشگوار تعلقات ہیں اور ان کی قیادت دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید گہرا کرنے میں کردار ادا کر رہی ہے۔ازبکستان اور پاکستان کے درمیان تجارتی ٹرن اوور کی وضاحت کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ 2014 میں تجارت کا حجم 36 ملین ڈالر تھا، 2018 میں یہ 98 ملین ڈالر، 2020 میں تقریباً 120 ملین ڈالر اور 2021 میں 180 ملین ڈالر تک پہنچ گیا اور اب 2022 میں یہ حجم 250 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ازبک پاکستان تجارتی حجم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ازبکستان وسطی ایشیا میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور پاکستان ازبکستان کے لیے 10 اہم غیر ملکی تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے۔سفیر نے کہا کہ پاکستانی درآمد کنندگان ازبک ٹیکسٹائل، پیٹرو کیمیکل مصنوعات،کھانے پینے کی اشیاء، خالص ازبک ریشم کی مصنوعات اور زرعی مشینری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ازبک درآمد کنندگان پاکستانی ٹیکسٹائل اور چمڑے کے ملبوسات، فارماسیوٹیکل مصنوعات، کیمیکلز، کھانے پینے کی اشیاء اور زرعی مصنوعات حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت ازبکستان نے پاکستانی تاجر برادری کے لیے سرمایہ کاری کے لیے سازگار اور پرکشش ماحول پیدا کیا ہے اور تقریباً 207 جوائنٹ وینچر کمپنیاں ازبکستان میں کامیابی سے کام کر رہی ہیں۔دونوں فریقین نے پاکستان میں ازبک سرمایہ کاری کے ساتھ زرعی مشینری اور گھریلو آلات کی مصنوعات کی مشترکہ تیاری پر کام شروع کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ان منصوبوں کے نفاذ سے زرعی شعبے میں مدد مل سکتی ہے اور ملک کے اندر الیکٹرانک مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">