آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو زندگی کے مختلف شعبوں میں استعمال کیا جا رہا ہے اور کچھ ممالک میں نیوز اینکر کے کام کے لیے بھی اس کی مدد لی گئی۔چین اور بھارت سمیت کئی ممالک میں اس ٹیکنالوجی کو میڈیا اداروں کی جانب سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اب اس فہرست میں عرب ملک کویت کا نام بھی شامل ہوگیا ہے۔کویت کے ایک میڈیا ادارے نے اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی گئی ورچوئل اینکر کو متعارف کرایا ہے۔
کویت نیوز ویب سائٹ کی جانب سے Fedha نامی اس نیوز اینکر کی جھلک ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو میں پیش کی گئی۔اس ویڈیو میں ایک خاتون یہ کہتی ہے کہ ‘میں Fedha کویت کی پہلی اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی اینکر ہوں، آپ کونسی خبروں کو ترجیح دیتے ہیں، ہم آپ کی رائے سننا چاہتے ہیں’۔
کویت نیوز ویب سائٹ وہاں کے ایک انگلش اخبار کویت ٹائمز سے منسلک ہے اور اس کے عہدیدار عبداللہ بوفتان نے بتایا کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی آزمائش سے نئے اور تخلیقی مواد کو پیش کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ مستقبل میں یہ اے آئی نیوز اینکر ہماری سائٹ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر خبرنامے پیش کرے گی۔