سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے سردار تنویر الیاس کی جانب سے نااہلی کے خلاف دائر کی گئی اپیل خارج کر دی۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجا سعید اکرم نے کہا کہ اپیل میں ’غلط الفاظ لکھے ہیں‘ لیکن انہوں نے وکلا کو تازہ اپیل دائر کرنے کی اجازت دے دی۔عدالت عظمی نے بتایا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ موجود ہے اور تنویر الیاس اب وزیر اعظم نہیں ہیں لہٰذا وہ درخواست میں وزیراعظم نہیں لکھ سکتے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز (11 اپریل) آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت کے الزامات پر اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا تھا۔فل کورٹ بینچ کے فیصلے کے بعد سردار تنویر الیاس، وزیر اعظم آزاد کشمیر کے عہدے سے فارغ ہوگئے ہیں اور قانون ساز اسمبلی کو نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرنا ہو گا، تاہم سردار تنویر الیاس کو فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آزاد کشمیر میں اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن آزاد کشمیر نے ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تنویر الیاس کو آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی نشست سے ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔گزشتہ روز سماعت میں عدالت نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے تین ویڈیو کلپس چلائے تھے، جس میں ہفتے کو ان کی تقریر کا کلپ بھی شامل تھا اور پوچھا کہ کیا وہ الزامات کا سامنا کریں گے۔
سردار تنویر الیاس نے نفی میں جواب دیا اور عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی تھی، تاہم عدالت نے وزیراعظم آزاد کشمیر کی معافی کی درخواست کو مسترد کردیا تھا اور الیاس تنویر کو عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی تھی۔