وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پوری ہونےکے باوجود ہمارے فارن ایکسچینج ریزروز بہت محدود تھے، سعودی عرب نے کمال مہربانی سے پھر 2 ارب ڈالرز دیے۔قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان اس وقت بڑے معاشی چیلنج سے گزر رہا ہے، سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے بھی ایک ارب ڈالرز دیے ہیں، ہم دن رات کوشش کر رہے ہیں کہ معاشی صورت حال بہتر ہو۔کار حادثے میں جاں بحق ہونے والے مرحوم وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا پاکستان کا ایک عظیم مفکر، مفتی اور عظیم شخص رخصت ہو گیا، مفتی صاحب صحیح معنوں میں جے یو آئی کے ماتھے کا جھومر تھے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا جب کابینہ نے اپنی تنخواہ سرینڈر کرنے کا فیصلہ کیا تو اکثریت نے اتفاق کیا، مفتی عبد الشکور مرحوم نے اجلاس میں کہا وزیراعظم میرا گزارا اس تنخواہ کے بغیر نہیں ہو گا، کتنا عظیم شخص تھا جس نے سچی بات کہی، اسے ذات باری تعالیٰ پر کامل یقین تھا، سچا انسان تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا پچھلی حکومت کے دور میں حج میں انتظامات میں بدنظمی کی کتنی شکایات آتی تھیں، پچھلے حج میں ایسی کوئی شکایت نہیں تھی، انہوں نے اخلاص کے ساتھ حج انتظامات کیے، مفتی صاحب نے خود حاجیوں کے ساتھ ڈیرے جمالیے اور انتظامات کی خود نگرانی کی۔
انہوں نے کہا کہ حج کے لیے جو فارن ایکسچینج چاہیے اس کے لیے مفتی صاحب پریشان تھے، مسلسل وزیر خزانہ سے رابطے میں رہے، مفتی صاحب کی کوشش سے وزیر خزانہ نے یہ معاملہ کابینہ کے سامنے رکھا، مفتی صاحب کی یہ بہت بڑی شراکت ہے جس سے یہ منظوری ہوئی۔