لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی زمان پارک میں عید کی تعطیلات کے دوران ممکنہ آپریشن روکنے کے لیے دائر درخواست ایک لاکھ روپے کے جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر درخواست میں وزارت داخلہ، آئی جی پنجاب اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں بشریٰ بی بی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اطلاعات ہیں کہ عیدکی تعطیلات میں زمان پارک میں آپریشن ہوگا، پہلے بھی عمران خان کی غیر موجودگی میں پولیس نےگھر پر حملہ کیا، پولیس کو عیدکی تعطیلات میں زمان پارک میں آپریشن روکنےکا حکم دیا جائے۔لاہورہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست پر سماعت کی۔
وکیل بشریٰ بی بی اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ زمان پارک پر آپریشن کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ کا کہنا تھا کہ خدشات کی بنیاد پرکیا ہو سکتا ہے، عمران خان والےکیس میں لارجر بینچ کیس سن چکا ہے، آپ کو یہ درخواست دائر ہی نہیں کرنا چاہیے تھی، ایک حکم 5 رکنی بینچ نے دیا تھا تو اب ایسی درخواست دوبارہ کیوں دائرکی۔
وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ وہ درخواست ہراساں کرنےکے حوالے سے تھی، یہ درخواست بھی وہی ہے، آپ کی ایسی درخواستوں سے عدالت کا کتنا وقت ضائع ہوتا ہے، آپ چڑاتے بھی ہیں، کیوں نہ درخواست کو جرمانے کے ساتھ خارج کریں، اب اس پردلائل دیں کیوں نہ جرمانہ کریں۔
بشریٰ بی بی کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ میں درخواست واپس لے لیتا ہوں۔عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے وکیل اظہر صدیق کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کردیا۔