سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے مبینہ آڈیو لیک کو ’’چوری کا مال‘‘ قرار دے دیا۔مبینہ آڈیو لیک پر دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ اس آڈیو سے کوئی بھونچال نہیں مچا ، کوئی زلزلہ نہیں آگیا، میری رائٹ ٹو پرائیویسی کو متاثر کیا گیا ہے، میں اسے نہیں مانتا، یہ چوری کا مال ہے ، چوری کا مال نہ بک سکتا ہے نہ تشہیر ہوسکتی ہے۔
ثاقب نثار نے مزید کہا کہ میں نے اس میں کیا غلط کیا ہے، کیا میں پروفیشنل نہیں ہوں ؟ میں نے اپنی لاء فرم کھول رکھی ہے ، مجھ سے کوئی مشورہ کرے تو مجھ پر مشورہ نہ دینے کا کوئی عذر ہے؟
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ثاقب نثار اور خواجہ طارق رحیم کی مبینہ آڈیو وائرل ہے جس میں وہ پی ٹی آئی وکیل کی توہین عدالت کی درخواست پر رہنمائی کر رہے ہیں۔