نیوزی لینڈ نے ڈیرل مچل کی لگاتار دوسرے میچ میں سنچری اور ٹام لیتھم کی 98 رنز کی اننگز کی بدولت پاکستان کو دوسرے ون ڈے میچ میں فتح کے لیے 337 رنز کا ہدف دیا ہے۔
راولپنڈی میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ون ڈے میچ میں بھی ٹاس کے معاملے میں بابر اعظم خوش قسمت رہے اور سکہ اپنے حق میں پلٹنے کے بعد ایک مرتبہ پھر پہلے باؤلرز کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔
نیوزی لینڈ نے اننگز کا آغاز کیا تو وِل ینگ 19 رنز بنانے کے بعد حارث رؤف کی گیند پر محمد رضوان کو کیچ دے بیٹھے۔
اس مرحلے پر چیڈ بوز کا ساتھ دینے ڈیرل مچل آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 86 رنز کی ساجھے داری قائم کی۔
چیڈ بوز نے نصف سنچری مکمل کی لیکن اسی اسکور پر حارث رؤف نے قومی ٹیم کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے بوز کی 51 رنز کی اننگز خاتمہ کردیا۔
دو وکٹیں گرنے کے بعد ڈیرل مچل کا ساتھ نبھانے کپتان ٹام لیتھم آئے اور دونوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے تمام پاکستانی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ڈیرل مچل نے لگاتار دوسرے میچ میں سنچری اسکور کی اور لیتھم کے ساتھ تیسری وکٹ کے لیے 183 رنز جوڑ کر اپنی ٹیم کو مضبوط پوزیشن تک پہنچا دیا۔
مچل کی 119 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے مزین 129 رنز کی اننگز نسیم شاہ کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔
ٹام لیتھم نے 98 رنز کی باری کھیلی لیکن نروس نائنٹیز کا شکار ہونے کے بعد وہ بھی حارث رؤف کو وکٹ دے بیٹھے، ان کی اننگز میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
مہمان ٹیم نے مقررہ اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب حارث رؤف نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ نسیم شاہ کے نام رہی۔
پاکستان نے فخر زمان کی رنز کی شاندار اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ کو دوسرے ون ڈے میچ میں 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا اوپنرز امام الحق اور فخر زمان نے مثبت انداز میں کھیلتے ہوئے ٹیم کو 66 رنز کا اچھا آغاز فراہم کر کے فتح کی بنیاد رکھی، امام 24 رنز بنانے کے بعد میٹ ہنری کی وکٹ بن گئے۔
اس مرحلے پر فخر زمان کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے اور دونوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 135 رنز کی ساجھے داری بنائی۔
فخر زمان نے عمدہ فارم کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے جارحانہ کھیل پیش کیا اور لگاتار دوسرے میچ میں سنچری اسکور کی۔
بابر اعظم کی اننگز کا خاتمہ اش سودھی کی گیند پر ہوا جو 66 گیندوں پر پانچ چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 65 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
شان مسعود کی جگہ ٹیم میں آنے والے عبداللہ شفیق موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور صرف سات رنز بنانے کے بعد ہنری شپلی کو وکٹ دے کر چلتے بنے۔
فخر زمان نے بہترین کھیل پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور نئے بلے باز محمد رضوان کے ہمراہ شاندار شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
رضوان اور بابر نے 119 رنز کی شراکت قائم کر کے 10 گیندوں قبل ہی قومی ٹیم کو ہدف تک رسائی دلا دی اور پاکستان نے 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے سیریز میں 0-2 کی برتری دلا دی۔
فخر زمان نے 6 چھکوں اور 17 چوکوں کی مدد سے 180 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ محمد رضوان نے بھی ان کا ساتھ نبھاتے ہوئے 41 گیندوں پر 54 رنز کی باری کھیلی۔
فخر زمان کو ان کی عمدہ اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس سے قبل میچ کے لیے پاکستان کی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں اور شاداب خان کی اسامہ میر، شان مسعود کی جگہ عبداللہ شفیق اور شاہین شاہ آفریدی کی جگہ احسان اللہ کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔
نوجوان فاسٹ باؤلر احسان اللہ آج اپنا ون ڈے ڈیبیو کررہے ہیں۔
میچ کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم میں بھی دو تبدیلیاں کی گئی ہیں اور ایڈم ملنے اور بلیئرڈ ٹکنر کی جگہ جیمز نیشام اور ہنری شپلی کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔