پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری قانونی قرار دینے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنےکا فیصلہ کرلیا اور ساتھ ہی عمران خان کی رہائی تک ملک بھر میں پر امن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرد یا۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت کا اہم ہنگامی اجلاس وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی صدارت میں ہوا۔
رپورٹس کے مطابق اجلاس میں مرکزی قائدین اور ہنگامی کمیٹی کے اراکین شریک ہوئے، اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد میں اسلام آباد پہنچا جہاں سینیئر لیڈر شپ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں گے اور نیب کورٹ میں سینیئرلیڈر شپ عمران خان سے ملاقات کرے گی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں احتجاج فطری عمل تھا اور ہے، جس انداز میں سابق وزیراعظم، پارٹی چیئرمین کو گرفتار کیا گیا اس کا ردعمل فطری تھا، عمران خان کی گرفتاری بلا جواز تھی۔
انہوں نے کہا کہ کارکن اپنا احتجا ج کر رہے ہیں اور احتجاج جاری رکھیں البتہ کارکن قانون ہاتھ میں نہ لیں، پر امن احتجاج آپ کا قانونی و آئینی حق ہے۔واضح رہے کہ واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عسکری اداروں کے بیان بازی سمیت دیگر کیسز میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں ہائیکورٹ میں رینجرز کی بھاری نفری نے عمران خان کو حراست میں لیا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری کے دوران رینجرز کی جانب سے عدالتی برانچ کے شیشے توڑنے اور وکلا پر تشدد کرنے کے معاملے پر سماعت کی۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا اور پھر عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دے دیا۔