اسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ بیٹی چھپانے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کے خلاف درخواست خارج کردی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے 31 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ تاہم بینچ میں شامل چیف جسٹس عامر فاروق نے اب تک اپنا فیصلہ جاری نہیں کیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے عمران خنا کے خلاف دائر درخواست خارج کی۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے جسٹس محسن اختر کیانی کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف درخواست کو 3 ارکان پر مشتمل بینچ میں شامل 2 ججز نے خارج قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ 2فروری 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کا ذکر نہ کرنے پر ان کی نااہلی کی درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
یکم فروری کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے جج پر اعتراض کرتے ہوئے کیس خارج کرنے کی اپیل کی تھی۔درخواست گزار نے استدعا کر رکھی تھی کہ عدالت کاغذاتِ نامزدگی میں جھوٹ بولنے پر عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کے تحت بطور رکنِ اسمبلی نااہل قرار دے۔
کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نااہلی کیس کی چیف جسٹس عامر فاروق نے ساجد محمود کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی تھی۔