ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی میں اب تک کم از کم آٹھ افراد ہلاک، 290 کے قریب زخمی اور 1900 مشتعل مظاہرین کو پکڑ لیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق پولیس اور پی ٹی آئی کے حامیوں میں خونریز جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں تھانوں سمیت کئی سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچا۔
اسلام آباد میں مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں 17 سے زائد قانون نافذ کرنے والے اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ مشتعل ہجوم نے ایس پی انڈسٹریل ایریا کے دفتر کو آگ لگا دی اور رمنا تھانے کو نقصان پہنچایا، مظاہرین نے ترنول میں ریلوے ٹریک کو بھی اکھاڑ پھینکا۔
لاہور میں پی ٹی آئی کے حامیوں کے ایک گروپ نے گورنر ہاؤس اور سی ایم سیکریٹریٹ پر دھاوا بولنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں پیچھے دھکیل دیا۔پولیس کے مطابق، کم از کم 25 سرکاری گاڑیاں جلا دی گئیں جبکہ 14 سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا گیا۔رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں/کارکنوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں لاہور کے ڈی آئی جی آپریشن ناصر رضوی، تین ایس پیز اور درجنوں ایس ایچ اوز سمیت تقریباً 150 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔