پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے اعلامیے کو ’حقائق سے متصادم‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ زمینی صورتحال کے ناقص ادراک پر مبنی ہے۔پی ٹی آئی کے مطابق اعلامیہ پاکستان کی سب سے معتبراور بڑی سیاسی جماعت کے خلاف نفرت و انتقام کی بنیاد پر مبنی بیانیے کا افسوسناک مجموعہ ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی ساخت، نظریے اور منشور کے اعتبار سے ایک جمہوری جماعت ہے جو مکمل طور پر پرامن اور آئین و قانون پر نہایت سختی سے کاربند رہتے ہوئے مقاصد کے حصول پر یقین رکھتی ہے، پی ٹی آئی اور چیئرمین عمران خان نے ملک میں آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور پاکستانی عوام کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کے تحفظ کو مقصد نگاہ بنایا ہے۔
پی ٹی آئی کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف لاکھوں اراکین اور کروڑوں ووٹرز کے ساتھ ملک کی سب سے بڑی جماعت اور قوم کی امنگوں کا محور و مرکز بن چکی ہے، عمران خان کے سیاسی نظریے اور فلسفے کی عوام میں تائید ونصرت ہی کا نتیجہ ہے کہ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کی ایک نشست سے لے کر مرکز، پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں حکومت سازی کا سفر مرحلہ وار طے کیا اور آج پاکستان کی واحد سیاسی جماعت کے منصب پر فائز ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے نیم فوجی دستوں کے ذریعے اغوا کے بعد عوامی ردعمل ان عوامل سے جڑا ہے جن کی نشاندہی عمران خان گزشتہ 13 ماہ سے کرتے آئے ہیں، ملک کی سب سے بڑی جماعت اور اس کی قیادت کو کچلنے کی کوششوں نے عوام میں اس تلخی کو جنم دیا ہے جسے ریاست نظر انداز کرتی آئی ہے۔
پی ٹی آئی نے اعلامیے میں کہا کہ تحریک انصاف افراد اور اداروں کو یکساں طور پر قانون کی تابعداری کا پابند سمجتھی ہے لہٰذا لازم ہے کہ دستور سے انحراف کی بجائے آئین کی حدود میں سمٹا جائے اور عوام کو ان کے حق سے محروم کرنے کی روش ترک کرتے ہوئے آئین کو فیصلہ کن حیثیت دی جائے۔