وزیرخارجہ و پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ اگر بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری سے کیوں ڈرتا ہے؟ امن کیلئے بھارت سے مذاکرات پر تیار ہیں۔آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں جلسہ عام سے خطاب میں بلاول کا کہنا تھاکہ مودی مقبوضہ کشمیرمیں ڈرامہ کرنے کی کوشش کررہاہے، کشمیری عوام جی 20 اجلاس کے خلاف بڑی تعدادمیں یہاں احتجاج کیلئے موجود ہیں، اس عوامی اجتماع میں پاکستان اور کشمیر کے رہنما موجود ہیں، میں ہرفورم پر سب سے پہلے کشمیر کی بات کرتاہوں، کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کا نہیں، سب سے پہلے کشمیر کے عوام کا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں سے دنیا تسلیم کرچکی کشمیر متنازع علاقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت سب مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھتی ہے، دوسروں کو انتہاپسند قرار دینے والوں نےپاکستان کےوزیرخارجہ کےسرکی قیمت لگائی، بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آگیا، بھارت جب تک اگست 2019کا اقدام واپس نہیں لیتااس سےبامقصد مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایس سی اوکے فورم اور بھارتی میڈیا میں پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔بلاول کا کہنا تھاکہ بھارت خود کو دنیا کا سب سے بڑی جمہوریت کہلواتا ہے، بھارت سب سے بڑی جمہوریت ہےتوکشمیریوں کیلئے رائےشماری سے کیوں ڈرتاہے؟ مقبوضہ کشمیر میں ٹورازم کا تماشالگاہواہے، خطے کی ترقی میں کوئی رکاوٹ ہے تووہ مودی ہے،
انہوں نے کہا کہ چینی بہن بھائیوں، ترکیہ اور اردوان کو سرخ سلام، ان تمام ممالک کو سرخ سلام جنہوں نے نظریاتی مؤقف اپناتے ہوئے مودی کی دعوت کوانکارکیا، تمام ممالک کاشکرگزارہوں دعوت ملنےکےباوجودمؤقف اپنایاکہ اس کانفرنس میں نہیں جائیں گے، جو ممالک شریک ہوئے ہیں وہ احتجاجا شریک ہوئے ہیں، آپ کا اصل چہرہ بھارت کے اپنے کردار کی وجہ سے بے نقاب ہورہا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ دہشتگرد وہ ہیں جنہوں نے گجرات میں دہشتگردی پھیلائی، اصل دہشتگرد تنظیمیں وہ ہیں جو بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو جینے نہیں دیتیں، امن کے لیے بھارت سے مذاکرات پر تیار ہیں۔