پاکستان مسلم لیگ(ن) کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی کا الزام عمران خان پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد تشدد کی لہر پھیلانا تھا۔وہاڑی میں مسلم لیگ (ن) کے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ 9 مئی کو ہمارے ملک کے ساتھ جو سانحہ ہوا تھا اس پر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے اس لیے آج کا اجتماع پاکستان کے شہیدوں کے نام کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے نوجوانوں کا یہ اجتماع ملک کے شہیدوں اور غازیوں، ان ماؤں کے آنسو کے نام جنہوں نے اپنے جگرگوشوں کی ملک کی خاطر قربانی دی، ان یتیم بچوں کے نام جن کے باپ اس ملک کی حفاظت کرتے کرتے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ان بیواؤں کے نام کرتی ہوں جنہوں نے اپنے سہاگ اس مٹی کی خاطر قربان کردیے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ ملک نوجوانوں کا ہے اور اس ملک کے والی وارث نوجوان ہیں، ملک کے فیصلے نوجوانوں اور لڑکیوں کے ہاتھ میں ہے، ملک کی ترقی کی ضامن نوجوان ہیں۔
نوجوانوں کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ جنہوں اس ملک، ملک کی سرحد کی خاطر اپنی جان قربان کی وہ بھی نوجوان تھے، شہید فوج یا کسی ادارے کے نہیں بلکہ اس ملک، اس مٹی، قوم اور عوام کے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’کتنا بدنصیب اور بدبخت شخص ہوگا جس نے اپنی گھٹیا سیاست اور ایجنڈے کی خاطر ان شہیدوں اور غازیوں کی یادگاروں کو آگ لگا دی، کتنا بڑا غدار ہے وہ جس نے شہیدوں کی یادگاروں، ان کی قربانیوں، ان کی علامتوں کو آگ لگادی‘۔ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی غداری کوئی اپنے ملک کے ساتھ کرسکتا ہے، شہید زندہ ہوتے ہیں، کیا شہیدوں کے ساتھ یہ سلوک منظور ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ’کیا یہ اچانک ہوگیا کہ عمران خان کو پولیس پکڑ کر لے گئی اور اچانک پورے پٌاکستان کے اندر یہ اچانک ہوگیا، نہیں یہ منصوبہ بندی سے ہوا، تخریب کاری اور دہشت گردی کا منصوبہ زمان پارک کے اندر بنا تھا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ملک اور قوم پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ عمران خان تھا، جتنا بڑا حملہ عمران خان اور اس کے جتھوں نے 9 مئی کو پاکستان میں کیا، اس طرح کا حملہ پاکستان کا دشمن کبھی کر سکا۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اچانک نہیں تھا بلکہ جس طرح تخریب کار، دہشت گرد کاغذ پر منصوبہ بنا کر خودکش حملہ آور تیار کرتے ہیں اسی طرح حملہ پلان کیا گیا، کور کمانڈر ہاؤس کے سامنے دی مال آف لاہور بھی آتا ہے وہاں شیشہ بھی نہ ٹوٹا، سیدھے کور کمانڈر ہاؤس جا کر حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایک، ایک ٹارگٹ سیٹ کیا ہوا تھا اور عمران نے بتایا ہوا تھا جب میں گرفتار ہوا تو تمہیں ادھر ہی جانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم جواب مانگتی ہے، جب کوئٹہ سے جتھا نکلتا ہے تو سیدھا چھاؤنی کا رخ کرتا ہے، راولپنڈی میں لال حویلی پر حملہ کرنے کے بجائے جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا، میانوالی میں عمران کے شرپسندوں نے طیاروں کو نشانہ بنایا، یہ طیارے ہمارا فخر تھے، اس طیارے پر حملہ کیوں نہیں کرتے جس کوعمران خان نے رکشے کی طرح چلایا تھا، یہ حملے پاکستان کی فوج پر تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی جنرل باجوہ، جنرل فیض کے خلاف اسٹینڈ لیا تھا، نوازشریف اس مٹی کا بیٹا ہے اس نے کہا باجوہ، فیض کوجواب دینا پڑے گا جبکہ فوج کو وہ سلام پیش کرتے ہیں۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے 9مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حملے کا مقصد فوج کو کمزور کرنا، جھکانا اور پرتشدد لہر کو جنم دینا تھا، پاکستان کے لیے کوئی خدمت کرنا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان حملوں میں عمران خان اکیلا نہیں تھا بلکہ 2011 سے لے کر 2022 تک اس سرپرستی اور سہولت کاری کرتے رہے وہ سب اس میں شامل ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ’یہ کوئی پہلا حملہ نہیں تھا یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی، جس کا آغاز ہوا تھا جب آج کا سپہ سالار جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس کے عہدے سے کرپشن کی نشان دہی کرنے پر ہٹایا تھا اور اس کی جگہ جس کو اپنے ہاتھ، آنکھیں اور کان کہتا تھا جنرل فیض کو لے کر آیا تھا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کبھی کہتا تھا نوازشریف کے کمرے کا اے سی اتروا دوں گا، نوازشریف کو چھوڑوں گا نہیں آج پوری دنیا کے لیے خود عبرت کی تصویر بنا بیٹھا ہے کیونکہ نوازشریف نے آسمان کی طرف دیکھ کرکہا تھا میں اپنا معاملہ اللہ پرچھوڑتا ہوں۔مریم نواز نے کہا کہ کل عمران خان نے عدالت کو لکھ کر دیا ہے کہ مریم اپنے باپ کا انتقام لے رہی ہے، مریم انتقام نہیں لے رہی بلکہ مریم نے اپنے باپ کے مشن کا جو جھنڈا اٹھایا تھا اسے گرنے نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ مریم اپنے باپ کی طرح اس مٹی کی بیٹی ہے اور اس مٹی کی خاطرجیل جانا تو دور جان بھی قربان کر نے کو تیار ہے، مریم جیل دیکھ کر بالٹی رکھ کر دوڑی نہیں، جتنے بھی کانٹے آئے پھولوں کا ہار سمجھ کر پہنا۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور اس کی بیٹی انتقام پر یقین نہیں رکھتی، ہم مکافات عمل پر ضرور یقین رکھتے ہیں، عمران نے تکبر میں سوچا کہ اسمبلیاں توڑدوں گا تو بازی پلٹ جائے گی، لانگ مارچ لے کر آؤں گا توبازی پلٹ جائے گی۔عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان سمجھتا تھا کہ فوج پر حملہ کروں گا توبازی پلٹ جائے گی لیکن اسے تکبر نے مروا دیا حقیقی آزادی لینے والوں کی آج دوڑیں لگ رہی ہیں جو نہ صرف پولیس کے ہاتھوں بلکہ تحریک انصاف سے ہی نکل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ ان کے بندوں پر بڑا دباؤ ہے جبکہ دباؤ اس وقت تھا جب نواز شریف کی بیوی بستر مرگ پر تھی اور فون پر بات کرنے کی اجازت نہ تھی، رانا ثنااللہ جیل میں تھا اور اس کی بیوی ساری رات جیل کے باہر کھڑی رہتی تھی لیکن نواز شریف کا کوئی ساتھی چھوڑ کر نہیں گیا کیونکہ ان کا ایک نظریہ تھا آج پریس کانفرنسز میں پی ٹی آئی چھوڑ نے والے گواہیاں دے رہے ہیں کہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ عمران خان تھا۔
سینئر نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ انہیں دہشت گردی کی عدالتوں میں غریب کے بچے اور غریب بچوں کے باپ کو مقدمات بھگتے دیکھ کر شدید دکھ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے بچے لندن میں آرام کر رہے ہیں اور خود ڈر کر اپنے گھر میں چھپا بیٹھا ہے، اس نے حسان نیازی کو چھپا کر رکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خدیجہ شاہ جتھوں اور بلوائیوں کی ویڈیوز بنا رہی تھی، پولیس پکڑنے آئی تو منہ پر کالا کپڑا ڈال لیا، جب پکڑی گئی تو کہتی ہے میں تو دوسرے ملک کی شہری ہوں، جب قانون تمہاری گردن پر تنگ ہو تو تم دوسرے ملک کے شہری بن جاتے ہو۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جماعت بھی اس کا ساتھ چھوڑ گئی ہے، ان کا ٹکٹ لینے والا اب کوئی نہیں ہوگا، تمہارا ٹکٹ لے کر جو عوام میں گیا تو عوام اس کا بھی وہی حال کریں گے جو 9 مئی کے ملزمان کا کیا۔