وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں نے ایک آڈیو پکڑی ہے جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کسی کارکن کے گھر پر چھاپے کے دوران فائرنگ اور ریپ کا ڈراما رچا کر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ملک کو بدنام کرنا تھا۔
رات گئے پریس کانفرنس میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ انٹیلی جنس اداروں نے ایک گفتگو پکڑی ہے، اس میں شامل کرداروں پر بھی نظر رکھی گئی، اس گفتگو میں 2 طرح کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت پی ٹی آئی کے کسی بھی معروف کارکن کے گھر پر ایک باقاعدہ چھاپے کا منصوبہ بنایا جارہا تھا کہ وہاں فائرنگ کا واقعہ پیش آئے اور اس کے نیتجے میں وہاں پر ہلاکتیں ہوں اور پھر اس واقعے کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے کہ دیکھیں پاکستان میں انسانی حقوق کی کس طرح خلاف ورزی ہورہی ہے، لوگوں پر ظلم ہورہا ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لوگوں کے گھروں میں گھس کر انہیں ہلاک کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی گفتگو میں دوسری منصوبہ بندی یہ چل رہی تھی کہ ریپ ایکٹ کیا جائے یعنی باقاعدہ ریپ کیا جائے اور اس کا الزام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگایا جائے، یہ دعویٰ کیا جائے کہ یہ سب حکومت کی ایما پر ہورہا ہے اور اس واقعے کو انٹرنیشنل میڈیا میں اچھالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے 9 مئی کو ملک اور قوم کے ساتھ ظلم کیا، انہوں نے شہدا کی فیملی کو دکھ اور رنج سے دوچار کیا، انہوں نے ملک میں ہیجان پیدا کرنے اور اداروں کو تقسیم کرنے کی ناپاک کوشش کی، الحمداللہ پوری قوم نے یکجہتی کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا،
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ ٹولہ اپنی سازشوں میں ناکام ہوگیا تو اس کے بعد انہوں نے کوشش کی کہ اس معاملے کو پوری دنیا میں اس انداز سے پھیلایا جائے کہ جیسے یہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اس کے لیے انہوں نے کافی تگ و دو کی، زلمے خیل زاد جیسے لوگوں کی مدد حاصل کی گئی جس کا کام ہی پیسے لے کر لابنگ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا یہ ڈرامہ نہ چل سکا کیونکہ ان کی حرکتیں جب ساری قوم کے سامنے پیش کی گئیں کہ یہ کس قسم کا سفاک ٹولہ ہے جسے شہدا کی نشانیوں کا پاس نہیں ہے، انہوں نے گھروں کو لوٹا اور انہیں آگ گادی، یہ ساری چیزیں عیاں ہوگئیں تو اب انہوں نے یہ انتہائی گھٹیا ڈرامہ رچانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں جو جو لوگ ملوث تھے انہیں قرار واقعی سزا ملے گی، انہیں ہر قیمت پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، کسی سے رعایت نہیں برتی جائے گی، ساتھ ہی وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف کا یہ عزم بھی موجود ہے کہ کسی بےگناہ کو اس میں ملوث نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں اس گمراہ ٹولے اور اس کے سرغنہ کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر اس طرح کے اور ڈراے گھڑنے کی اور اپنے آپ کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کی گئی تو ان شا اللہ وہ اس میں بھی ناکام ہوں گے۔