امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ انسانیت کا مضبوط رشتہ ہم سب کو یکجا کرتا ہے۔ انہوں نے کہ اگرچہ ہم سب اپنے مذہبی عقائد اور شناخت کو برقرار رکھتے ہیں تاہم ہمیں وسیع تر قومی مفادات اور پاکستان کے حقیقی امیج کو پیش کرنے کے لیے،بحیثیت ایک کمیونٹی، اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے۔
مسعود خان نے کہا کہ ریاست پاکستان، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں سماجی و اقتصادی ترقی اور قوم سازی کے عمل میں حصہ ڈالنے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے یہ باتیں اپنی سرکاری رہائش گاہ پاکستان ہائوس پر مذہبی اور کمیونٹی رہنمائوں سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔مذہبی رہنماں میں مسلمان، عیسائی، ہندو اور سکھ شامل تھے۔
امریکہ میں پاکستان کے سفیر نے مذاہب کے درمیان مشترکات کو استوار کرنے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔امریکی مذہبی رہنمائوں کے دورہ پاکستان کو عوامی سفارت کاری کو فروغ دینے کا ایک موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے مسعود خان نے تمام مذاہب کے رہنماں کو دعوت دی کہ وہ اپنے ذاتی تجربات حاصل کرنے اور کمیونٹیز کے درمیان پل بنانے کے لیے پاکستان کا دورہ کریں اور ملک کی خوبصورتی اور عوام سے میل ملاپ کا بذات خود تجربہ کریں۔
اکثر مذہبی رہنمائوں نے کہ جو سفیر کے استقبالیہ میں موجود تھے اور پاکستان کا دورہ کر چکے تھے، نے اپنے خوشگوار تجربات شیئر کیے ۔
اس موقع پر سفیر پاکستان نے الیاس مسیح، راج راٹھور اور دیگر مذہبی اور کمیونٹی رہنمائوں کی خدمات کو سراہا جو نہ صرف مختلف کمیونٹیز کو متحد کرنے بلکہ امریکہ اور پاکستان کی عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے حوالے سے سر انجام دے رہے ہیں۔
آل نیبرز انٹرنیشنل کے صدر الیاس مسیح نے تمام مذاہب اور برادریوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے اور عوامی تبادلوں کے ضمن میں سہولت کاری پر سفیر پاکستان مسعود خان اور سفارت خانہ پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر دیگر شرکا نے بھی خطاب کیا اور پاکستان اور اس کے عوام کے بارے میں اپنے خیالات سے حاضرین کو آگاہ کیا۔پاکستان سکھ کونسل کے سرپرست اعلیٰ سردار رمیش سنگھ خالصہ جو اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں، نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق اور ان کے مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے حکومت پاکستان کے عزم نے نہ صرف اقلیتوں کو بانی قوم کے وژن کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے موافق فضا فراہم کی ہے بلکہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا گراں قدر حصہ ڈالنے میں بھی ان کی مدد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کرتار پور راہداری کا افتتاح، بابا گرو نانک کی 550 ویں سالگرہ کے موقع پر یادگاری سکے کا اجرا، ملک بھر میں گردواروں اور ہندو مندروں کی تزئین و آرائش، مذہبی تقریبات کا انعقاد، سرکاری ملازمتوں اور اعلیٰ قانون ساز اداروں میں اقلیتوں کا کوٹہ جیسے اقدامات کو میڈیا کی خاطر خواہ توجہ کا مرکز نہ بن سکے ہوں لیکن یہ اقلیتوں کے حوالے سے ریاست پاکستان کے عزم کے عملی مظہر ہیں۔
مختلف عقائد کے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سفارت خانہ، قائد کے پاکستان کے وژن کا عملی منظر پیش کر رہا ہے۔اس موقع پر امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے امریکی حکومت اور عوام کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستانی تارکین وطن کو امریکی سماجی اور سیاسی تانے بانے میں ترقی اور انضمام کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا۔انہوں نے تمام مخیر تنظیموں، امریکی سول سوسائٹی اور ریلیف اور ریسکیو اداروں بشمول آل نیبرز، کازک ریلیف اور دیگر کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے گذ شتہ سال پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے دوران متاثرین کی مدد کی ۔