یونان میں چند روز قبل کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے میں 79 افراد ہلاک ہوئے، واقعے میں لاپتہ ہونے والے 43 افراد کا تعلق آزاد جموں کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے والوں میں کھوئی رٹہ کے نواحی گاؤں بنڈلی کے ایک ہی خاندان کے 12 افراد بھی شامل ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ 4 نوجوان کھوئی رٹہ کے نواحی گاؤں گوڑا بلیال اور دیگر ڈنہ کے رہائشی ہیں، 43 نوجوانوں میں سے 2 افراد بچ گئے، باقی لاپتہ ہیں۔یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے بعد لاپتہ ہونے والے افراد کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ تمام نوجوان روزگار کے سلسلے میں غیر قانونی طور پراٹلی اور یونان جا رہے تھے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے قریب پیپلوپونیز ریجن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 79 افراد ہلاک اور سینکڑوں لاپتہ ہو گئے تھے تاہم ہلاک ہونے والوں کی شہریت کی شناخت نہیں ہو سکی۔
مقامی حکام کا بتانا تھا کہ 65 سے 100 فٹ لمبی کشتی میں ممکنہ طور پر 750 افراد سوار تھے جبکہ اقوام متحدہ کی ایجنسی نے 400 افراد کے کشتی پر سوار ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
یونانی حکام کا کہنا تھا کہ کشتی میں بیشتر تارکین وطن کا تعلق مصر، شام، افغانستان اور پاکستان سے ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونان نے کشتی ڈوبنے کے اس واقعے کو تاریخ کے بڑے کشتی حادثوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب یونان میں پاکستان کے سفارت خانے کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر یونانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام پاکستانیوں سے گزارش کی ہے کہ اگر ان کا کوئی رشتہ دار یا جاننے والا اس کشتی پر سوار تھا تو اس سے متعلق شناختی تفصیلات پاکستانی سفارت خانے کو فراہم کی جائیں۔