پنجاب کی نگران حکومت 1368 ارب روپے سے زائد کا مجموعی بجٹ آج پیش کرے گی۔محکمہ خزانہ پنجاب کے ذرائع کے مطابق 4 ماہ کے بجٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 426 ارب 87 کروڑ روپے اور غیرترقیاتی منصوبوں کے لیے 941 ارب 34 کروڑروپے رکھےگئےہیں۔گریڈ ایک سے 16 تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے گا جب کہ پنشن میں اضافےکا فیصلہ کابینہ کےاجلاس میں ہوگا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن منصوبوں کے لیے 69 ارب 8 کروڑ، لٹریسی اور غیر رسمی تعلیم کے لیے 4 ارب 64 کروڑ روپے، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے لیے 64 ارب 84 کروڑ روپے اور محکمہ اسکول ایجوکیشن کے لیے 58 ارب 21 کروڑ روپے مختص کرنےکی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق صنعت و تجارت کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 32 ارب 18 کروڑ، محکمہ اطلاعات و ثقافت کے لیے 3 ارب 41 کروڑ ، توانائی کے لیے 10 ارب 60 کروڑ روپے اورخواتین کی بہبود کے لیے 2 ارب 90 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع محکمہ خزانہ پنجاب کے مطابق صوبائی حکومت مختلف بینکوں کی 565 ارب روپے کی مقروض ہے اور اس سال 32 ارب روپے سود کی مد میں ادا کرے گی۔ذرائع کا بتانا ہےکہ جوائنٹ پریروٹیزکمیٹی نے بجٹ کےاعداد و شمارکی منظوری دے دی ہے اور نگران کابینہ آج اجلاس میں 4 ماہ کے بجٹ کی منظوری دے گی۔