قومی اسمبلی کے رکن (ایم این اے) علی وزیر کی گرفتاری کی محسن داوڑ نے تصدیق کر دی۔قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے محسن داوڑ نے کہا ہے کہ آج صبح رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو شمالی وزیرستان سے گرفتار کیا گیا، ان کی گرفتاری کی وجوہات سامنے نہیں آئیں۔محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ اطلاعات کے مطابق علی وزیر کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا ہے، کہا جا رہا ہے سائبر کرائم کا کوئی پرچہ ڈالا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیشن جاری ہے اور اسپیکر سے اجازت نہیں لی گئی، اس کو گرفتاری نہیں اغوا ہی کہہ سکتے ہیں، جب اجلاس جاری ہو تو کسی رکن قومی اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر صاحب، اس حوالے سے معلومات حاصل کی جائیں، اب تک تو یہ اغوا ہی ہے، علی وزیر کی گرفتاری کیوں ہوئی کسی کو کچھ نہیں بتایا گیا، اب تک کسی کو کچھ نہیں بتایا گیا کہ علی وزیر کہاں ہیں۔
رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ یہاں پر آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اگر معلوم کر لیں کیونکہ ان کو ابھی تک کہیں پیش نہیں کیا گیا، قوانین کا مذاق اڑایا جاتا ہے تو پھر کیوں بناتے ہیں، سوچنا چاہیے لوگ ملک چھوڑ کر اس طریقے سے کیوں جاتے ہیں۔
محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ اس ملک میں 25 ایجنسیاں کام کرتی ہیں، جرائم کی بیخ کنی ہو سکتی ہے، یہ کون لوگ کر رہے ہیں کہاں پر کر رہے ہیں، ایجنسیوں کو سب پتہ ہے، ہم نے یہاں ہر بات کی اور پھر ان کی گرفتاری ہوئی اس کا مطلب ہے ان کو پتہ ہے، اگر ان لوگوں کو سخت سزا دی جائے تو وہ باقی لوگوں کے نام بھی لیں گے۔